مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نےآج کہاکہ بائیں بازو کی انتہاپسندی جمہوری نظام میں یقین نہیں رکھتی اور نئے ہندوستان میں اس کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ وزیرداخلہ نے پیر کے روز یہاں بائیں بازو کی انتہاپسندی پرمرکز کےکئی وزرا، متاثرہ ریاستوں کے وزرائے اعلی ،چیف سکریٹریزاورسینئرافسران کے ساتھ میٹنگ میں صورتحال کا جائزہ لیا۔ انھوں نے کہاکہ بائیں بازو بائیں بازو کی انتہاپسندی پچھلی کچھ دہائیوں سےملک کے سامنے بڑا چیلنج ہے ۔ بائیں بازو کی انتہاپسندی جمہوری نظام میں یقین نہیں رکھتی اوراس سے متعلق انتہا پسندی اقتدارپرقبضہ کرنے اوراپنے فائدہ کےلئے پچھڑے علاقوں میں معصوم لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔
امت شاہ نےکہا،’’وزیراعظم نریندرمودی جس نئے ہندوستان کی تعمیر کی بات کرتے ہیں اس میں بائیں بازو کی انتہاپسندی کی کوئی جگہ نہیں ہے ۔بندوق کے بل پر ترقی اور جمہوریت کو جھکانے میں بائیں بازو کی انتہاپسندی کو کبھی کامیابی نہیں ملے گی ۔‘‘ انہوں نےکہا کہ بائیں بازو کی انتہاپسندی پر پہلے کے مقابلہ کافی لگام لگی ہے اور 2009میں جہاں بائیں بازو کی انتہاپسندی کے 2258واقعات پیش آئے تھے وہیں 2018میں یہ کم ہوکر 833رہ گئے ہیں۔
وزیرداخلہ نے بتایاکہ پچھلے سال صرف 60ضلعوں میں انتہاپسندی کے واقعات پیش آئے اور ان میں جو کمی آئی ہے ریاستی حکومت ،ریاست کے سلامتی دستے اور مرکزی فورسز کی مشترکہ کوششوں سے آئی ہے ۔ہمیں تال میل کے ساتھ کام کرنا ہوگا تبھی بائیں بازو کی انتہا پسندی کا مکمل خاتمہ کیاجاسکتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ بائیں بازو کی انتہاپسندی کو ختم کرنے کےلئے انھیں ملنے والی رقم کو روکنا بنیادی فارمولہ ہے اور اس سے انکے رہنے ،کھانے پینے ،گھومنے ،ہتھیاروں کی خرید ،ٹریننگ وغیرہ کے بندوبست پر لگام لگائی جاسکتی ہے۔