کشمیر ، ہماچل اور لداخ میں بادل پھٹ پڑے

   

شملا ؍ جموں : ہماچل پردیش اور مرکزی علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں اچانک سلسلہ وار سیلابی صورتحال کے نتیجہ میں چہارشنبہ کو کم از کم 16 افراد کی موت ہوگئی اور کئی رہائشی مکانات، کھڑی فصلوں اور ایک منی پاور پلانٹ کو نقصان پہنچا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ کشٹواڑ میں صبح 4:30 بجے ایک دورافتادہ گاؤں میں بادل پھٹ پڑے جہاں 7 افراد فوت ہوگئے اور 17 دیگر زخمی ہوئے۔ ایک پہاڑی ریاست میں اچانک سیلاب کے نتیجہ میں کم از کم 9 افراد کی موت ہوئی، 2 زخمی ہوئے اور 7 دیگر لاپتہ ہیں۔ لداخ میں کارگل کے مختلف علاقوں میں اسی طرح غیرمعمولی بارش ہوئی جس سے ایک منی پاور پلانٹ کو نقصان پہنچا، لگ بھگ ایک درجن رہائشی مکانات اور متعدد کھڑی فصلیں بھی زد میں آئیں۔ ہماچل پردیش کے مختلف علاقوں میں اسی طرح کی سیلابی صورتحال پیدا ہوئی جہاں 7 افراد فوت ہوگئے۔ 2 زخمی ہوئے اور 3 دیگر لاپتہ ہیں۔ کشتواڑ میں 19 مکانات، 21 گاؤ سائبان اور ایک نہر کے کنارے واقع راشن ڈپو کو موسلادھار بارش سے نقصان ہوا ہے۔ ایک برج کو بھی نقصان پہنچا۔ پولیس، آرمی اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس کی جانب سے تلاشی اور بچاؤ آپریشن جاری ہے۔ صدر رامناتھ کووند نے سیلابی بارش کے سبب جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ مرکز نے کشتواڑ کی صورتحال پر قریب سے نظر رکھی ہوئی ہے۔ تمام ممکنہ اعانت متاثرہ علاقوں کو فراہم کی جارہی ہے۔ مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے لیفٹننٹ گورنر جموں و کشمیر منوج سنہا اور ڈی جی پی دلباغ سنگھ سے بات کی اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ مقامی عہدیداروں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے ۔ مسلسل بارش سے تلاشی مہم میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔ جموں و کشمیر میں ڈی جی پی و کمانڈنٹ جنرل ہوم گارڈ، سیول ڈیفنس اور ایس ڈی آر ایف جنرل وی کے سنگھ نے کہا کہ 7 متوفیوں میں 2خواتین شامل ہیں۔