اگر کسی بات چیت کی ضرورت محسوس ہوگی تو صرف پاکستان سے بات ہوگی : جئے شنکر
واشنگٹن / بنکاک 2 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کشمیر ہندوستان اور پاکستان کے مابین ایک باہمی مسئلہ ہے تاہم اگر انہیں ثالثی کیلئے کہا جائے تو وہ بخوشی ایسا کرنے تیار ہیں۔ ہندوستان نے تاہم کشمیر میں کسی تیسرے فریق کی مصالحت کے امکان کو مسترد کردیا ہے اور کہا کہ اگر کوئی بات چیت اس مسئلہ پر ہوگی تو وہ بھی صرف پاکستان سے اور باہمی نوعیت کی ہوگی ۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے یہ حیرت انگیز دعوی کیا تھا کہ وزْر اعظم نریندر مدی نے جاپان میں ان سے ملاقات کے دوران خواہش کی تھی کہ وہ مسئلہ کشمیر کی یکسوئی میں مصالحت کریں۔ اس پر ہندوستان نے شدید رد عمل کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ مودی نے ایسی کوئی درخواست نہیں کی ہے ۔ ٹرمپ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مصالحت کی جو پیشکش ہے اس کو قبول کرنا یا نہ کرنا وزیر اعظم مودی کا کام ہے ۔ ان سے کہا تھا کہ ہندوستان نے مصالحت کیلئے امریکہ کی پیشکش کو مسترد کردیا ہے ۔ ٹرمپ نے آج جو بیان دیا ہے وہ در اصل ان کے گذشتہ ہفتے دئے گئے بیان سے انحراف سمجھا جا رہا ہے ۔ میڈیا نے جب ٹرمپ سے سوال کیا کہ آیا ہندوستان نے ان کی پیشکش کو قبول کیا ہے یا نہیں ؟ ٹرمپ نے خود سوال کیا کہ اس کا جواب خود میڈیا دے سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ عمران خان اور نریندر مودی قابل لوگ ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ دونوں ساتھ اچھا کام کرسکتے ہیں لیکن اگر وہ چاہتے ہیں کہ کوئی ان کے درمیان مداخلت کرے اور ان کی مدد کرے اور وہ پاکستان سے اور ہندوستان سے اس میں بات چیت کریں تو اس میں مداخلت کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر بہت طویل عرصہ سے زیر التواء ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ اس میں کوئی مداخلت کرسکیں اور
دونوں ممالک اگر اس کی خواہش کریں تو وہ یقینی طور پر اس میں مداخلت کرینگے ۔ اس دوران امریکی صدر کی مصالحت کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو پر یہ واضح کردیا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر اگر کسی قسم کی بات چیت ہوگی تو وہ صرف پاکستان سے ہوگی اور باہمی نوعیت کی ہوگی ۔ وزیر خارجہ جئے شنکر فی الحال بنکاک میں ہیں جہاں وہ آسیان ۔ ہندوستان وزارتی اجلاس ‘ نویں مشرقی ایشیائی چوٹی کانفرنس اور 26 ویں آسیان علاقائی فورم کی میٹنگ میں شرکت کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹ پر کہا کہ مائیک پومپیو کے ساتھ کئی علاقائی مسائل پر ان کی تفصیلی بات چیت ہوئی ہے ۔ اس میں انہوں نے پامپیو پر یہ واضح کردیا ہے کہ کشمیر پر اگر کوئی بات چیت ہوگی ‘ اگر اس کی ضرورت محسوس کی جائیگی تو وہ صرف پاکستان سے ہوگی اور صرف باہمی نوعیت کی ہوگی ۔ انہوں نے امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ پومپیو سے آج صبح نویں مشرقی ایشیاء چوٹی کانفرنس کے موقع پر بنکاک میں ملاقات کی تھی ۔ ٹرمپ کی جانب سے کشمیر پر مصالحت کی پیشکش کے بعد سے دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے مابین یہ پہلی ملاقات تھی ۔
