کشمیر : سرکاری ملازمین کی برطرفی کے بجائے عوام کو بچائیں

   

سرینگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کو کشمیر میں سرکاری ملازمین کو کمزور بنیادوں پر برطرف کرنے کے بجائے کورونا قہر کے چلتے لوگوں کو بچانے کی طرف توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کی غلط ترجیحات کا ہی نتیجہ ہے کہ ملک شمشان گھاٹوں اور قبرستانوں میں تبدیل ہو رہا ہے۔موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار آج اپنے ایک ٹویٹ میں کیا ہے۔ اُنھوں نے ٹویٹ کیا کہ کورونا قہر کے چلتے حکومت ہند کو اپنی توجہ لوگوں کو بچانے پر مرکوز کرنی چاہیے نہ کہ کشمیر میں سرکاری ملازمین کو کمزور بنیادوں پر برطرف کرنے پر زندہ لوگوں کو تکلیفوں کا سامنا ہے اور مردے عزت وقار سے محروم ہیں۔قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے ملک دشمن سرگرمیوں میں مبینہ طور ملوث ہونے کے پاداش میں ایک سرکاری استاد کو بغیر تحقیقات نوکری سے بر طرف کیا ہے۔برطرف کیا جانے والا استاد ادریس جان تحریک حریت جموں و کشمیرسے وابستہ تھا اور دو مرتبہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل بھی جا چکا ہے۔