پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا الزام
سری نگر: پی ڈی پی صدر اور جموں وکشمیر کی سابق چیف منسٹرٰ محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر انتظامیہ پر جموں میں اقلیتی فرقے سے وابستہ لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں مسلم اکثریتی آبادی والے علاقوں میں انہدامی کارروائیاں انجام دی جا رہی ہیں، جبکہ اصلی لینڈ مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ انہوں نے ان باتوں کا اظہار اپنے ایک ٹوئٹ میں کیا۔محبوبہ مفتی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ’جموں و کشمیر انتظامیہ اقلیتی فرقوں کو سزا دینے میں مصروف عمل ہے۔ جموں میں مسلم اکثریتی علاقوں میں انہدامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں، جبکہ اصلی لینڈ مافیا کے خلاف انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے۔ اس حکومت کے ہر اقدام سے فرقہ وارانہ اور نفرت انگیز سیاست چھلکتی ہے‘۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگاکہ جموں کے سنجوان علاقے میں جمعے کے روز جموں میونسپل کارپوریشن کی انہدامی کارروائیوں کے دوران تشدد بھڑک اٹھا، جس کے نتیجے میں کارپوریشن کے دو ڈرائیور اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔