کشمیر میں اب بھی 1300 افراد زیر حراست

   

سرینگر ۔ 5 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) کشمیر میں 5 اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے 5 ہزار سے زائد نوجوانوں ، سیاسی ورکرس کو گرفتار کیا گیا تھا جنہیں بالآخر کل رہا کردیا گیا ۔ تازہ پولیس رپورٹس میں اس بات کا ان کشاف ہوا ہے کہ اب بھی 1300 افراد زیر حراست ہیں جبکہ دیگر کو چھوڑ دیا گیا ہے ۔ سرکردہ قائدین بشمول تین سابق چیف منسٹرس فاروق عبداللہ ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو اگست میں اس وقت حراست میں لیا گیا، جب مرکزی حکومت نے یہی خود اختیاری موقف کو ختم کرتے ہوئے جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو منسوخ کردیا تھا ۔ گزشتہ تین ماہ کے دوران کئی گرفتاریوں کی بھی اطلاع ہے ۔ رپورٹس کے مطابق (279) سیاسی قائدین اور پارٹی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا جن کی تعداد اب 227 ہوگئی ہے، ان میں ایک بی جے پی لیڈر بھی شامل ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ تقریباً (34) سینئر سیاسی قائدین اب بھی سرینگر کی سنچور ہوٹل میں زیر حراست ہیں۔