مہلوک راٹھر ہی لشکر طیبہ دہشت گرد کے فرار کا اصل ملزم تھا
سرینگر 12 فروری (سیاست ڈاٹ کام) سکیورٹی فورسیس نے عسکریت پسندی کے خلاف اپنی لڑائی میں اہم کامیابی میں جنوبی کشمیر میں انکاؤنٹر کے دوران حزب المجاہدین کے عسکریت پسند ہلال احمد راٹھر کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ جس نے لشکر طیبہ کے خوفناک دہشت گرد نوید جھٹ کو فرار کرانے میں مدد کی تھی۔ جموں و کشمیر پولیس کو 21 سالہ راٹھر کی عسکریت پسندوں سے بُری طرح متاثرہ ضلع پلوامہ کے اتنی پورہ میں موجودگی کی اطلاع ملیتھی۔ جس کی بنیاد پر تلاشی مہم شروع کی گئی تھی اور انکاؤنٹر کے دوران راٹھر ہلاک ہوگیا۔ پولیس کے ترجمان نے کہاکہ فوج اور سی آر پی ایف کے ساتھ پولیس نے علاقہ میں ناکہ بندی کے بعد تلاشی مہم شروع کی تھی کہ اس دوران عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسیس پر فائرنگ کردی اور دوسری طرف سے جوابی کارروائی کی گئی تھی۔ انکاؤنٹر کے دوران ایک عسکریت پسند مارا گیا جس کی نعش انکاؤنٹر کے مقام سے برآمد کرلی گئی۔ انسپکٹر جنرل پولیس (کشمیر رینج) سوامی پرکاش پونی نے کہاکہ ’لشکر طیبہ کے عسکریت پسند نوید جھٹ کے سرینگر ہاسپٹل سے فرار ہونے کے کیس میں راٹھر ہی اصل ملزم تھا‘۔ قانونی ضابطہ کی تکمیل کے بعد اس کی نعش متعلقہ ارکان خاندان کے حوالے کردی گئی۔ 12 ویں جماعت کامیاب راٹھر کا نام اُس وقت منظر عام پر آیا تھا جب ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے دواخانہ سے نوید جھٹ کے فرار ہونے کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔