سری نگر: وادی کشمیر میں بادام کے درختوں پر قبل از وقت شگوفے پھوٹنے سے شعبہ باغبانی سے وابستہ کسان طبقے میں پریشانی پھیل گئی ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ میوہ درختوں پر قبل از شگوفوں پھوٹنے سے شعبہ باغبانی کو نقصان ہوسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ ماہ فروری میں ہی دن اور شبانہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ ہونا ہے ۔ہارٹیکلچر آفسر سری نگر افتخار حسین نے یو این آئی کو بتایا کہ فروری میں ہی درجہ حرارت بڑھ گیا جس کی وجہ سے شگوفے قبل از وقت ہی پھوٹنے لگے ۔انہوں نے کہا کہ اگر درجہ حرارت پہلے ہی تیز ہوگیا تو میوہ درختوں پر پہلے ہی شگوفے پھوٹیں گے جس سے اس شعبے کو نقصان سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے ۔وادی کے معرف ماہر موسمیات فیضان عارف نے کہا کہ ماہ فروری میں برف وباراں ہوتا تھا امسال اس ماہ کے دوران برف وباراں نہ ہونے کے برابر ریکارڈ کیا گیا اور دوسری طرف اس مہینے کے دوران دن اور رات کا درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا جس کی وجہ سے شگوفے قبل از وقت ہی پھوٹنے لگے ۔انہوں نے کہا کہ قبل از وقت درجہ حرارت بڑھنے سے کئی چیزوں پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں قبل از وقت بھاری برف باری سے ہمیں نقصان اٹھانا پڑا جبکہ سال گذشتہ ہمارے میوہ کی مانگ میں کمی سے ہمیں بھاری نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔