بنگلورو23ستمبر(سیاست ڈاٹ کام )جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے اور آرٹیکل 370کے کچھ التزامات کو ہٹائے جانے کے بعد مرکزی حکومت ریاست میں برسوں سے بند پڑے مندروں کے دروازے پھرسے کھولنے کی تیاری کررہی ہے ۔مرکزی وزیرمملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے پیر کو یہاں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ وادی کشمیر میں گزشتہ کئی برسوں سے تقریباً 50ہزار مندروں کے دروازے بند پڑے ہیں۔ان مندروں میں سے کچھ کا ڈھانچہ بھی توڑ دیا گیا تھا اور مورتیوں کو بھی نقصان پہنچایا گیاتھا۔مرکزی حکومت وادی کشمیر میں ایسے مندروں کا جلد ہی سروے کرانے جارہی ہے اور جلد ہی ان کو پھر سے کھولنے پر کام شروع کیاجائے گا۔مسٹر ریڈی نے بتایا کہ کشمیر میں بند پڑے اسکولوں کو پھر سے کھولے جانے پر بھی کام شروع کیا جائے گا۔وادی میں بندپڑے اسکولوں کی صحیح معلومات کے لئے سروے کرایا جارہا ہے ۔سروے کے لئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔کمیٹی کی رپورٹ کے بعد اسکولوں کو پھرسے کھولنے کے لئے قدم اٹھائے جائیں گے ۔مسٹر ریڈی نے بتایا کہ دہائیوں تک وادی میں دہشت گردی کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں پنڈتوں کو منتقل ہونے کے لئے مجبور ہونا پڑا تھا۔دہشت گردوں نے بڑی تعداد میں کشمیری پنڈتوں کو قتل بھی کیاتھا۔اس دوران وہاں کے کئی مشہور مندروں سمیت ہزاروں مندروں کے ڈھانچے اور مورتیوں کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت جموں کو کشمیر میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے ۔دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے مہم بھی جاری ہے ۔حکومت وادی سے نفرت کی جذبے کو جڑ سے ختم کرکے ہی چپ بیٹھے گی۔واضح رہے کہ 90کی دہائی میں جموں و کشمیر کا دور شروع ہونے کے بعدوہاں رہنے والے کشمیری پنڈتوں کو منتقل ہونا پڑا تھا۔کشمیری پنڈتوں کو مارنے کے علاوہ دہشت گردوں نے مندروں کو بھی نقصان پہنچایا تھا۔بند پڑے مندروں میں کئی مشہور ہیں۔