فلم ’’ دی کشمیر فائیلس ‘‘ میں حقائق سے انحراف، مرکز میں بی جے پی کی تائید سے وی پی سنگھ حکومت تھی
حیدرآباد۔/23 مارچ، ( سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد غلام نبی آزاد نے کہا کہ فلم ’ کشمیر فائیلس‘ میں آدھا سچ پیش کیا گیا ہے جبکہ فلم ساز کو پورا سچ دکھانا چاہیئے تھا۔ فلم پر تبصرہ کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے جن کا تعلق کشمیر سے ہے اور وہ جموں کشمیر کے چیف منسٹر رہ چکے ہیں کہا کہ کشمیر میں پنڈتوں کی ہلاکتوں اور نقصان سے کوئی انکار نہیں ہے، میں نے ہمیشہ پارلیمنٹ اور اس کے باہر بارہا یہ بات کہی ہے کہ پنڈتوں کے بغیر کشمیر ادھورا ہے۔ میں کشمیر کا چیف منسٹر رہ چکا ہوں اس اعتبار سے فلم میں پنڈتوں کی ہلاکتوں کے بارے میں جو تعداد دکھائی گئی ہے وہ غلط ہے۔ کم از کم مرکزی حکومت سے اعداد و شمار حاصل کرنا چاہیئے تھا۔ کشمیری پنڈتوں پر مظالم اور ہلاکتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظلم کرنے والے دراصل دہشت گرد تھے۔ دہشت گردوں نے پنڈتوں سے کئی گنا زیادہ مسلمانوں کو ہلاک کیا۔ کئی گنا زیادہ مسلمان دہشت گردوں کے ہاتھوں مارے گئے۔ جس طرح پنڈتوں کی ہلاکتوں کا ہمیں غم ہے اسی طرح مسلمانوں کی ہلاکتوں کا بھی اعتراف ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے ہر کوئی حق میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلم کے ذریعہ نہ ہی پنڈتوں اور نہ ملک کی خدمت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سچ دکھائیں لیکن بڑھا چڑھا کر پیش نہ کریں۔ دیگر مذاہب پر مظالم کے حقائق بھی پیش کئے جائیں۔ فلم میں یہ نہیں دکھایا گیا کہ کس دور میں پنڈتوں پر مظالم ہوئے اور کس کی حکومت تھی۔ دراصل مرکز میں وی پی سنگھ کی حکومت تھی جس کی تائید بی جے پی کررہی تھی اور گورنر بھی بی جے پی کا تھا۔ ایسے میں فاروق عبداللہ اور کانگریس پارٹی کو گالیاں دینا کہاں سے آگیا۔ کانگریس اور فاروق عبداللہ نہ ہی مرکز اور نہ ریاست میں برسراقتدار تھے۔ر
کانگریس اپوزیشن میں تھی لیکن فلم میں کانگریس اور فاروق عبداللہ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ فلم دکھاؤ لیکن سچ دکھایا جائے آدھا سچ نہیں۔ر