آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے ہٹائے جانے سے پہلے سیاحوں کو وادی چھوڑنے سے متعلق جاری ٹریول ایڈوائزری کو واپس لے لیا گیا ہے ۔ جموں و کشمیر میں معمولات زندگی کی بحالی کی سمت میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے گورنر ستیہ پال ملک نے پیر کو دو مہینے پہلے جاری کی گئی ٹریول ایڈوائزری کو واپس لے لیا ہے ۔ اس ایڈوائزری میں کہا گیا تھا کہ سیاح جلد سے جلد وادی چھوڑ دیں ۔
پیر کی رات کو جاری کئے گئے حکم کے مطابق سیاحوں کو ریاست میں لوٹنے کی اجازت دیدی گئی ہے ۔ یہ حکم 10 اکتوبر سے نافذ ہوگا ۔ جموں و کشمیر انتظامیہ کے محکمہ اطلاعات نے ٹویٹ کیا کہ گورنر ستیہ پال ملک نے پیر کو صلاح کاروں اور چیف سکریٹری کے ساتھ سیکورٹی کا جائزہ لینے کیلئے میٹنگ کی ۔ گورنر نے محکمہ داخلہ کے صلاح کار سے کہا کہ سیاحوں کو وادی چھوڑنے کے حکم کو واپس لیا جائے ۔ یہ 10 اکتوبر سے نافذ کیا جائے گا ۔
سرکار نے ریاست سے آرٹیکل 370 ہٹانے کیلئے سیاحوں سے کہا تھا کہ وہ وادی چھوڑ دیں ۔ اتنا ہی نہیں فون اور انٹرنیٹ خدمات کو روکنے جیسے بڑے پیمانے پر سیکورٹی پابندیاں بھی عائد کی گئی تھیں ۔ جبکہ کچھ کرفیو میں رفتہ رفتہ راحت دیدی گئی ہے ۔ کشمیر وادی میں موبائل اور انٹرنیٹ خدمات ابھی بھی کافی حد تک بند ہیں ۔ حالانکہ لینڈ لائن خدمات شروع کردی گئی ہیں۔