کشمیر میں سچ بولنا گناہ :محبوبہ مفتی

   

ہمارے لئے الیکشن سے زیادہ اہم مسئلہ جموں و کشمیر کو بچانا ہے

سرینگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) کے لئے الیکشن سے زیادہ اہم مسئلہ جموں و کشمیر کو بچانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سچ بولنا گناہ بن گیا ہے اور جو کوئی سچ بولتا ہے اس پر پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے ) عائد کیا جاتا ہے ۔محبوبہ مفتی نے یہ باتیں منگل کو یہاں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر منعقدہ پی اے جی ڈی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔انہوں نے کہا: ‘ہمارے لئے الیکشن سے زیادہ اہم مسئلہ جموں و کشمیر کو بچانا ہے ۔ یہاں کے لوگ دم بخود ہو چکے ہیں۔ جو بھی بات کرتا ہے اس پر پی ایس اے عائد کیا جاتا ہے ‘۔انہوں نے کہا: ‘بانڈی پورہ میں حال ہی میں ایک سڑک حادثہ پیش آیا۔ ایک خاتون فوجی ٹرک کی زد میں آ گئی۔ کسی نے واقعے کی ویڈیو بنائی تو اس پر پی ایس اے لگایا گیا۔ یعنی یہاں سچ بولنا گناہ بن گیا ہے ‘۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘اخبارات کا حال دیکھیں۔ ان میں صرف ایسی تصویریں شائع ہوتی ہیں جن میں سرکاری عہدیداروں کو ربن کاٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے ۔ ربن ان تعمیراتی پروجیکٹوں کے کاٹے جاتے ہیں جن کو سابقہ حکومتوں نے بنایا تھا’۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر میں وہی لوگ سختی کے شکار ہیں جو سچ پر ہیں۔انہوں نے کہا: ‘جو جھوٹ پر ہیں ان کے تو عیش ہیں۔ ان کو ہر ایک سہولیت فراہم کی گئی ہے ۔ جو جموں و کشمیر کا تشخص بچانے نکلے ہیں ان کو کچھ دیر تک سختی جھیلنی پڑے گی لیکن نا امید ہونے کی ضرورت نہیں کیوں کہ نا امیدی کفر ہے ‘۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘کچھ لوگ کہتے ہیں جو چلا گیا ہے وہ واپس نہیں آتا۔ یہ بات صحیح نہیں ہے ۔ ہم ایسا کہیں گے تو یہ ایسا ہے کہ ہمیں خدا پر بھروسہ نہیں ہے ۔ ہم نے جو کھویا ہے وہ ہم ضرورت واپس حاصل کریں گے ‘