جموں 15جولائی (سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ سال رواں کشمیر میں عسکریت پسندی کا آخری سال ہوگا۔سنگھ نے کہا:’کشمیر میں ملی ٹنسی کا یہ آخری سال ہے ، وہ دن دور نہیں جب وادی میں مکمل طور پر امن قائم ہوگا کیونکہ لوگ وادی میں تین دہائیوں سے جاری بندوق کلچر سے اب تنگ آگئے ہیں‘۔انہوں ان باتوں کا اظہار ریاسی میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران کیا۔ڈکٹر سنگھ نے علاحدگی پسندوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا: ‘عام لوگ اب علاحدگی پسندوں کے ساتھ تعاون نہیں کررہے ہیں کیونکہ وہ اب یہ جان گئے ہیں کہ یہ لوگ انہیں اور ان کے بچوں کا استحصال کررہے ہیں، اپنے بچوں کو بیرون ملک حصول تعلیم کے لئے بھیجتے ہیں جبکہ ان کے بچوں کو ملک دشمن سرگرمیوں کی ترغیب دیتے ہیں۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ کشمیری لوگ یہ بات جان چکے ہیں کہ علاحدگی پسند اور مین اسٹریم لیڈر انہیں اپنے مفادات کے لئے استعمال کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ کشمیر میں لوگ اب یہ بات سمجھ چکے ہیں کہ علاحدگی پسند اور مین اسٹریم جماعتیں انہیں بلی کا بکرا بناکر تشدد سے اپنے مفادات کی آبیاری کررہے ہیں، عام کشمیری کی قیمت پر یہ جماعتیں اپنے مفادات کی تکمیل کررہے ہیں جس کو وہ (کشیمری لوگ) اب برداشت نہیں کریں گے ۔ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ کشمیری لوگ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے شروع کی گئی عوامی بہبود کی اسکیموں کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وادی میں حالات بہتر ہونے سے ریاست کے دیگر دو خطوں پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ وادی میں حالات تبدیل ہورہے ہیں جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ فوج کی طرف سے حال ہی منعقد کی گئی بھرتی ریلی میں کافی تعداد میں نوجوانوں کی شرکت کی۔