کشمیر میں عید الفطر، اجتماعی نماز عید کا کوئی بڑا اجتماع منعقد نہیں

,

   

سرینگر، 24مئی (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں اتوار کو کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر عید الفطر انتہائی سادگی سے منائی گئی۔ کہیں بھی نماز عید کا بڑا اجتماع منعقد نہیں ہوا تاہم بعض دیہی اور دور دراز علاقوں میں لوگوں نے نماز فجر کے بعد نماز عید ادا کی جس دوران سماجی دوری کا خیال رکھا گیا۔گذشتہ رات تقریباً 11بجے جب پاکستان کی مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے اعلان کیا کہ پاکستان بھر میں اتوار کو عیدالفطر منائی جائیگی تو وادی کشمیر میں بھی مختلف مذہبی تنظیموں کے سربراہوں بالخصوص جموں وکشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے بھی اتوار کو عید الفطر منانے کا اعلان کیا۔

یو این آئی اردو کو موصولہ اطلاعات کے مطابق عید منانے کا اعلان اتنی تاخیر سے ہوا کہ وادی میں بیشتر لوگ اپنے اپنے گھروں میں نماز تراویح ادا کرچکے تھے ۔ پاکستانی رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے ساتھ ہی وادی میں کہیں مساجد کے لاوڈ اسپیکروں تو کہیں ڈھول بجاکر لوگوں کو شوال کا چاند نظر آنے کی اطلاع دی گئی۔وادی میں عید الفطر کے موقع پر سب سے بڑے اجتماعات عیدگاہ سری نگر اور درگاہ حضرت بل میں منعقد ہوتے ہیں تاہم کورونا وائرس کے خطرات اور حکومتی ایڈوائزری کے پیش نظر یہ اجتماعات منعقد نہیں ہوسکے ۔ وادی کی تمام بڑی مساجد، امام بارگاہوں اور زیارتگاہوں کے منبر و محراب بھی خاموش رہے ۔تاہم یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کشمیر میں نماز عید کے اجتماعات منعقد نہیں ہوئے ۔ گذشتہ برس عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی یہاں یہ اجتماعات منعقد نہیں ہوسکے تھے کیونکہ تب انتظامیہ نے پانچ اگست 2019 کے فیصلوں، جن کے تحت کشمیر کی خصوصی پوزیشن منسوخ کی گئی تھی، کے پیش نظر یہاں لوگوں کی آزادانہ نقل وحرکت پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی تھیں۔