ایک ڈاکٹر اور 5 مزدور ہلاک ۔ چیف منسٹر نے مذمت کی
نئی دہلی : جموںو کشمیر کے گندربل ضلع میں گگن گیر کے مقام پر ایک تعمیراتی سائیٹ پر عسکریت پسندوں کی فائرنگ کے نتیجہ میں ایک ڈاکٹر اور پانچ تعمیراتی مزدور ہلاک ہوگئے ۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ چیف منسٹر عمرعبداللہ نے اس کو انتہائی بزدلانہ حرکت قرار دیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ عسکریت پسندوں نے ایک کیمپ پر فائرنگ کردی جو ایک خانگی کمپنی کے ورکرس کی رہائش تھی ۔ یہ کمپنی ایک سرنگ تعمیر کر رہی ہے ۔ پولیس اور فوج نے سارے علاقہ کی ناکہ بندی کردی ہے اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی گئی ہے ۔ جموں و کشمیر پولیس نے سوشیل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد واقعہ گگن گیر گندربل میں پیش آیا ہے ۔ سارے علاقہ کی سکیوریٹی فورسیس نے ناکہ بندی کردی ہے اور مزید کارروائی جاری ہے ۔ کہا گیا ہے کہ یہ تمام غیرمقامی مزدور تھے جو تعمیراتی کام کر رہے تھے ۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کو گگن گیر سونہ مرگ میں اس وقت سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا جب عسکریت پسندوں نے غیر مقامی مزدوروں پر فائرنگ کی جس سے5 مزدور شدید زخمی ہوئے ۔معلوم ہوا ہے کہ خون میں لت پت مزدوروں کو علاج کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔چیف منسٹر عمر عبداللہ نے اس واقعہ پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ غیر مقامی ورکرس کو نشانہ بنانا انتہائی بزدلانہ حرکت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں اور شدید زخمیوں کو علاج کیلئے سرینگر منتقل کیا جا رہا ہے ۔