سری نگر31جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) وادی کشمیر میں اگرچہ نجی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس کی طرف سے مختلف نجی دفاتر میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات بحال کی جارہی ہیں تاہم میڈیا اداروں میں، مطلوب حلف نامہ جمع کرنے کے باوصف بھی، ان خدمات کو کچھ گھنٹوں کی بحالی کے بعد ایک بار پھر منقطع کیا گیا۔ادھر ایک نجی انٹرنیٹ سروس پروائیڈر نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے ارسال شدہ اُس فہرست جس میں ان اداروں کے نام درج ہیں جنہیں انٹرنیٹ سروس بحال کرنی ہے ، میں میڈیا ادارے شامل نہیں ہیں جس کے پیش نظر میڈیا اداروں کو براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات ایک بار پھر منقطع کرنا پڑیں۔بتادیں کہ انتظامیہ نے وادی میں حالیہ دنوں ٹو جی رفتار والی انٹرنیٹ خدمات اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے کے احکامات جاری کئے ۔ تاہم برڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کو ایک حلف نامہ پیش کرنے کے ساتھ مشروط رکھا گیا ہے۔
صارفین کو حلف نامے میں یہ بات لکھ کر دینا پڑتا ہے کہ سیکورٹی ایجنسیوں کو کسی بھی وقت مواد تک رسائی دی جائے گی اور وی پی این کے ذریعے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔ایک نجی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈر سے یو این آئی اردو کو معلوم ہوا کہ حکومت کی طرف سے ارسال شدہ اس فہرست جس میں ان اداروں کے نام درج ہیں جنہیں انٹرنیٹ سروس بحال کرنی ہے ، میں میڈیا ادارے شامل نہیں ہیں جس کے پیش نظر میڈیا اداروں کو براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات ایک بار پھر منقطع کرنا پڑیں۔انٹرنیٹ فراہم کرنے والی اس کمپنی کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے ارسال شدہ فہرست میں میڈیا ادارے درج نہیں ہیں جس کی وجہ سے ان اداروں میں حکومت کی طرف سے احکامات حاصل ہونے تک براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس بحال نہیں کی جاسکتی۔