جموں وکشمیرمیں ‘کوئی پابندی نہیں ہونے’ سے متعلق وزیرداخلہ امت شاہ کے بیان کے ایک دن بعد کانگریس کے سینئرلیڈرغلام نبی آزاد نے پیرکودعویٰ کیا کہ ریاست میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کی پیدا کردہ تباہی (گورنمنٹ میڈ ڈیزاسٹر) نے کاروبارختم کردیا ہے اورلاکھوں لوگ بھکمری کے دہانے پرہیں۔
جموں وکشمیرکے 6 دنوں کا دورہ کرنے کے بعد واپس دہلی لوٹے غلام نبی آزاد نے یہ بھی کہا کہ لاکھوں مزدوروں کوفوری طورپرراشن پہنچایا جائے۔ گرفتارلیڈروں کورہا کیا جائے اورنئے سرے سے حد بندی کے بعد ہی وہاں بلاک سطحی الیکشن کرائے جائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیرکے لوگ گاندھی وادی راستے پرچل کرشائستگی کے ساتھ مخالفت کررہے ہیں۔
عدالت سے اجازت ملنے کے بعد جموں وکشمیرکا دورہ کرنے والے غلام نبی آزاد نے نامہ نگاروں سے کہا ‘کشمیرکے لوگ شائستگی کے ساتھ مخالفت کررہے ہیں۔ ان کی یہ مہم اپنے خلاف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کوئی کاروباری سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیں گے اوربھوکے رہیں گے’۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خاص طورپرکشمیرکی معیشت سیاحت، ہینڈی کرافٹ اورپھل کے کاروبارپرمنحصرہے’۔ ‘حکومت کی پیدا کردہ تباہی’ سے لوگوں کا پورا کاروبارختم ہوگیا ہے۔
غلام نبی آزاد نے وادی اورجموں کے اپنے دورے کی تفصیل پیش کرتے ہوئے کہا ‘صرف کشمیرنہیں، جموں میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ برسراقتدارجماعت کے لوگ اپنے لیڈروں کے خوف سے نہیں بول رہے ہیں۔ جموں میں کاروبارٹھپ ہوگیا ہے۔ پاکستان سے متصل سرحد پرگولی باری میں اضافہ ہوگیا ہے’۔ آزاد نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ لوگ فوج اورسی آرپی ایف کے خلاف کوئی شکایت نہیں کررہے ہیں، بلکہ مقامی انتظامیہ کے خلاف شکایت کررہے ہیں کیونکہ مرکزی حکومت مقامی انتظامیہ کے ذریعہ لوگوں کو پریشان کررہی ہے۔