نئی دہلی: وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعرات2 جنوری کو دہلی میں کتاب ’’جموں۔کشمیر اور لداخ تھرو دی ایجز‘‘ کے اجراء کے موقع پر کہا کہ کشمیر کا نام کشیپ کے نام پر رکھا جا سکتا ہے۔ تاریخ دانوں نے کتابوں کے ذریعہ کشمیر کی تاریخ بتانے کی کوشش کی۔ میں مورخین سے اپیل کرتا ہوں کہ تاریخی ثبوت کی بنیاد پر لکھیں۔وزیر داخلہ امیت شاہ نے مزید کہا کہ 150 سال کا ایک دور تھا جب تاریخ کا مطلب دہلی دریبا سے بلی ماران تک اور لٹینس سے جمخانہ تک تھا۔ تاریخ یہیں تک محدود تھی۔ یہ وقت حکمرانوں کو خوش کرنے کے لیے لکھی گئی تاریخ سے خود کو آزاد کرنے کا ہے۔ میں تاریخ دانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہماری ہزاروں سال پرانی تاریخ کو حقائق کے ساتھ لکھیں۔امیت شاہ نے کہا کہ کشمیر کا ہندوستان کے ساتھ اٹوٹ رشتہ ہے۔ لداخ میں مندروں کو تباہ کیا گیا۔ کشمیر میں آزادی کے بعد غلطیاں ہوئیں جنہیں پھر سدھار لیا گیا۔ شنکراچاریہ، سلک روٹ، ہمیش خانقاہ کے ذکر سے ثابت ہوتا ہے کہ ہندوستانی ثقافت کی بنیاد کشمیر میں پڑی تھی۔ کشمیر میں صوفی، بدھ مت اور رویل خانقاہیں پھلی پھولیں۔ صحیح چیزیں ملک کے عوام کے سامنے رکھی جائیں۔