کشمیر کی صورتحال پر ڈیموکریٹ ایلزبتھ وارن کو تشویش

,

   

مقامی عوام کے حقوق کا تحفظ کیا جانا چاہئے ۔ امریکی صدارتی امیدوار کا ٹوئیٹ

واشنگٹن 5 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام )ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ایلزبتھ وارن نے آج کشمیر میں مواصلاتی پابندی اور تحدیدات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ہندوستان سے اپیل کی کہ وہ کشمیری عوام کے حقوق کا احترام کرے ۔ کشمیر میں 5 اگسٹ کو حکومت ہند کی جانب سے دفعہ 370 کو حذف کرنے اور ریاست کے خصوصی موقف کو ختم کرنے کے اعلان کے بعد تحدیدات عائد کردی گئی تھیں۔ اس وقت ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں بھی بانٹ دیا گیا تھا ۔ 70 سالہ ایلزبتھ وارن نے اپنے ٹوئیٹر پر کہا کہ امریکہ ۔ ہندوستانی پارٹنر شپ و تعلقات مشترکہ جمہوری اقدار سے جڑے ہیں۔ انہیں کشمیر میں پیش آئے حالیہ واقعات پر تشویش ہے ۔ وہاں مواصلاتی پابندی ہے اور دیگر تحدیدات بھی عائد کردی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے حقوق کا احترام کیا جانا چاہئے ۔ وارن مساوچوسیٹس کی سینیٹر ہیں اور وہ دوسری با اثر امریکی سیاستدان ہیں جنہوں نے کشمیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ان کے بیان سے ایک ماہ قبل ہی ڈیموکریٹک لیڈر برنی سینڈرس نے بھی کشمیر کے حالات پر اسی طرح کی تشویش کا اظہار کیا تھا ۔ اسلامی سوسائیٹی برائے شمالی امریکہ ( ہیوسٹن ) کے سالانہ کنونشن سے گذشتہ مہینے خطاب کرتے ہوئے برنی سینڈرس نے کہا تھا کہ انہیں کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش ہے ۔ انہوں نے امریکی حکومت سے بھی کہا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کی حمایت والی پرامن قرار دادوں کے تعلق سے حوصلہ مندانہ اظہار خیال کرے تاکہ اس مسئلہ کی یکسوئی ہوسکے ۔ انہوں نے امریکہ میں ایک بڑے مسلم اجتماع سے خطاب میں کہا تھا کہ انہیں کشمیر کی صورتحال پر شدید تشویش ہے اور ہندوستان کے اقدامات ناقابل قبول ہیں۔ ہیوسٹن کرانیکل میں اپنی ایک تحریر میں سینڈرس نے کھا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کی مشترکہ پریس کانفرنس ایسے وقت میں ہو رہی تھی جب کشمیر تحدیدات کے نرغے میں ہے ۔ ہندوستان نے کئی موقعوں پر کشمیر مسئلہ میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت کا امکان مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ یہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین باہمی مسئلہ ہے ۔