کشن ریڈی و بنڈی سنجے کمار نے وزارتوں کا جائزہ حاصل کرلیا

   

تلنگانہ کو تیسری مرتبہ وزارت داخلہ کا قلمدان، بی جے پی قائدین کی مرکزی وزراء کو مبارکباد
حیدرآباد 13 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے مرکزی وزراء جی کشن ریڈی اور بنڈی سنجے کمار نے آج نئی دہلی میں اپنی وزارتوں کا جائزہ حاصل کرلیا۔ نئی دہلی کے نارتھ بلاک میں مملکتی وزیرداخلہ بنڈی سنجے کمار کو چیمبر الاٹ کیا گیا۔ اُنھوں نے ہندو مذہبی روایات کے مطابق پنڈتوں کے آشیرواد کے درمیان اپنی وزارت کی ذمہ داری سنبھالی۔ وزارت داخلہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے استقبال کیا۔ بنڈی سنجے کمار تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے تیسرے اور کریم نگر سے تعلق رکھنے والے دوسرے بی جے پی قائد ہیں جو مملکتی وزیرداخلہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ کریم نگر سے تعلق رکھنے والے سی ایچ ودیاساگر راؤ اور سکندرآباد کے رکن پارلیمنٹ جی کشن ریڈی بھی مملکتی وزیرداخلہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ودیاساگر راؤ نے بنڈی سنجے سے ملاقات کرتے ہوئے مبارکباد پیش کی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ مرکزی وزیر نتیانند رائے نے بھی بنڈی سنجے کو مبارکباد پیش کی۔ بنڈی سنجے کی سرکاری قیامگاہ پر پارٹی کے کئی قائدین اور اُن کے حامیوں نے مبارکباد پیش کی۔ اِسی دوران مرکزی وزیر کوئلہ و کانکنی جی کشن ریڈی نے شاستری بھون کے اے بلاک میں اپنی وزارت کی ذمہ داری سنبھالی۔ کشن ریڈی اور بنڈی سنجے کو جائزہ حاصل کرنے پر مبارکباد دینے والوں میں رکن پارلیمنٹ ایٹالہ راجندر، رکن اسمبلی وینکٹ رمنا ریڈی، سابق رکن پارلیمنٹ بی بی پاٹل، سابق ارکان اسمبلی ایم ششی دھر ریڈی، وینکٹیشور راؤ، این وی وی ایس پربھاکر اور دیگر قائدین شامل ہیں۔ گوشہ محل کا ملعون بی جے پی رکن راجہ سنگھ نے بنڈی سنجے سے ملاقات کرکے مبارکباد پیش کی۔ کشن ریڈی نے کہاکہ وہ وزیراعظم مودی کے شکر گذار ہیں کہ اُنھوں نے اہم وزارت کی ذمہ داری دی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ برقی کی تیاری سے اُن کی وزارت کا تعلق ہے۔ ملک میں برقی کی نامناسب سربراہی کے نتیجہ میں کئی کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ نریندر مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد زرعی شعبہ کے مسائل میں کمی آئی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ وزارت برقی اور وزارت ریلویز سے اُن کی وزارت کا گہرا تعلق ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ وزیراعظم کی توقعات پر پورا اُترنے کی کوشش کریں گے۔ کشن ریڈی نے کہاکہ ہم دیگر ممالک سے کوئلہ درآمد کررہے ہیں تاہم آئندہ دنوں میں کوئلہ کی پیداوار میں ہندوستان خود مکتفی ہوجائے گا۔ 1