کشور کمار:کبھی الوداع نہ کہنا…

   

ممبئی: کشور کمار ایک ایسے گلوکار تھے جو اپنے عہد میں ایک خوب صورت آواز بن کے ابھرے اور امر ہو گئے ۔ گلوکاری کے علاوہ کشور کمار نے متعدد فلموں میں اداکاری اور ہدایت کاری کے جوہر بھی دکھائے اور کئی فلموں میں موسیقی بھی دی تھی۔ زندگی کے انجانے سفر سے بے حد محبت کرنے والے ہندی سنیما کے عظیم گلوکار کشور کمار کی پیدائش مدھیہ پردیش کے کھنڈوا میں 4/اگست 1929کو متوسط بنگالی خاندان میں ایڈوکیٹ کنجی لال گانگولی کے گھر میں ہوئی۔ کشور کمار عظیم اداکار اور گلوکار کے ایل سہگل کے نغموں سے متاثر ہوکر انہی کی طرح گلوکار بننا چاہتے تھے اور یہی خواب لے کر کشور کمار 18سال کی عمر میں ممبئی آگئے۔بطور گلوکار سب سے پہلے انہیں سال 1948میں بمبئی ٹاکیز کی فلم ضدی میں سہگل کے انداز میں ہی اداکار دیو آنند کیلئے مرنے کی دعائیں کیوں مانگوں گانے کا موقع ملا۔ سال 1969میں پروڈیوسر و ڈائریکٹر شکتی سامنت کی فلم آرادھنا کے ذریعے کشور کمار گائیکی کی دنیا کے بے تاج بادشاہ بنے ۔ کشور کمار کے گائے نغمے میرے سپنوں کی رانی کب آئے گی تو… اور روپ تیرا مستانہ… ناظرین نے بہت پسند کئے اور ان نغموں کے لئے انہیں بطور گلوکار پہلافلم فیئر ایوارڈ بھی ملا۔ اسکے بعد وہ راجیش کھنہ کی مستقل آواز بن گئے تھے۔13 اکتوبر 1987 ء کو کشور کمار کو دل کا دورہ پڑا اور وہ اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔