سرینگر ۔17؍اگست ( ایجنسیز)جموں و کشمیر کے کٹھوا ضلع میں شدید بارش کے درمیان بادل پھٹنے سے جوڑ گھاٹی کے گاؤں میں زبردست تباہی ہوئی ہے۔ اس واقعہ میں 4 لوگوں کی موت ہو گئی ہے جبکہ 6 افراد زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات ضلع کے راج باغ علاقے کے جوڑ گھاٹی میں بادل پھٹنے سے گاؤں تک پہنچنے کا راستہ پوری طرح سے منقطع ہو گیا اور کئی گھر ملبے میں دب گئے۔جموں۔پٹھان کوٹ نیشنل ہائی وے کا ایک حصہ بھی ملبے کی زد میں آ گیا ہے جس سے آمد و رفت بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔ پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں فوراً راحت اور بچاؤ کام میں مصروف ہیں۔ دراصل اُجھ ندی خطرے کے نشان کے قریب بہہ رہی ہے۔کٹھوا کا ایک پولیس اسٹیشن بھی پوری طرح سے پانی میں ڈوب گیا ہے۔ ایک ریلوے ٹریک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شدید بارش کی وجہ سے زیادہ تر جھیلوں کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔دوسری طرف کٹھوا کے بگارڈ، چنگڑا اور لکھن پور کے دلوان۔ہٹلی علاقوں میں بھی شدید بارش کی وجہ سے لینڈ سلائڈ کے واقعات پیش آئے ہیں۔ یہ واقعہ کشتواڑ کے چسوٹی گاؤں میں 14 اگست کو بادل پھٹنے کے سانحہ کے کچھ ہی دن بعد پیش آیا ہے جہاں 65 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
عمرعبداللہ کا کٹھوعہ متاثرین کوامداد کا تیقنسرینگر، 17اگست (یو این آئی) جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ ضلع کٹھوعہ میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں ہوئی تباہی پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ متاثرین کو تمام ضروری امداد فراہم کی جائے گی۔کٹھوعہ کے راج باغ گھاٹی علاقے میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں آنے والے فلش فلڈ سے 4 افراد کی موت جبکہ 6 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔وزیر اعلیٰ کے دفتر کے ایکس’ ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کہا گیاکہ وزیر اعلیٰ نے جودھ کھڈ اور جوتھانہ سمیت ضلع کٹھوعہ کے کئی حصوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والے المناک جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ، جس میں 4 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔پوسٹ میں کہا گیا: ‘انہوں نے سوگوار کنبوں کے ساتھ تعزیت کی اور زخمیوں کی فوری صحتیابی کے لئے دعا کی نیز متاثرین کو تمام ضروری مدد کی یقین دہانی کی’۔پوسٹ کے مطابق وزیراعلیٰ نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ متاثرہ خاندانوں کی حفاظت اور امداد کو یقینی بنانے کیلئے فوری طور پر راحت، بچاؤ اور ان کو نکالنے کے اقدامات کریں۔