کلکتہ(مغربی بنگال): پچھلے کچھ دن قبل چینی فوج نے 20 ہندوستانی فوجیوں کو لداخ میں شہید کردیا تھا۔ اس کو لے کر ہندوستانی عوام میں کافی غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ ملک بھر میں چینی اشیاء کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے۔ ایک ایسا واقعہ ریاست مغربی بنگال کے کلکتہ میں سامنے آیا جہاں غذاء اشیاء گھر تک پہنچانے والی مشہور ایپ زوماٹو کے ملازمین نے احتجاجاً نوکری چھوڑدی اور اس کمپنی کے ٹی شرٹس جلادئے کیونکہ اس زوماٹو کمپنی میں چین کی شراکت داری ہے۔
While people are losing jobs all around, a group of #Zomato delivery boys in #Kolkata quit their job protesting against #Chinese investment in the company #IndiaChinaFaceOff #BoycottChineseProduct #BoycottMadeInChina pic.twitter.com/I0R6heusZO
— Indrajit Kundu | ইন্দ্রজিৎ (@iindrojit) June 27, 2020
ذرائع کے مطابق مغربی کلکتہ کے بیہالا پولیس اسٹیشن کے پاس زوماٹو میں کام کرنے والے ڈیلیوری عملہ کے ایک گروپ نے زوماٹو کمپنی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس کمپنی میں چین کی بھی شراکت داری ہے اور اس گروپ نے زوماٹو کا یو نیفارم بھی نذر آتش کردیا۔ اس موقع پر یہ افراد اپنے ہاتھوں میں ترنگا جھنڈا تھامے ہوئے ”چائنیز ایجنٹ زوماٹو انڈیا چھوڑو“ کے نعرے لگارہے تھے۔ ایک احتجاجی نے بتایا کہ زوماٹو ایپ چین کی کمپنی علی بابا سے مربوط ہے۔ ہم نے آج زوماٹو چھوڑدیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ ہندوستانی عوام بھی اس کمپنی کا بائیکاٹ کریں گی۔“ جب ان سے پوچھا گیا کہ اس طرح آپ کوبیروزگار ہونے کا خطرہ لاحق ہے تواس کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ہم اپنی قوم کیلئے بھوکے رہنے تیار ہے لیکن اس طرح کی غداری میں ملوث ہونے تیار نہیں ہے۔ ایک دوسرے ڈیلیوری بوائے نے بتایا کہ یہ چینی ہمارے پیسوں سے ہمارے ہی فوجیوں کا قتل کررہے ہیں۔ اگر ہمارے فوجی ہی محفوظ نہیں ہیں تو ہم کیسے محفوظ ہیں؟اس لئے ہم زوماٹو کا بائیکاٹ کررہے ہیں۔ ہم میں سے کئی افراد نے اس ایپ کو اپنے موبائل فون سے حذف کردیا ہے۔