کلکٹرس کا چیف منسٹر کے پیر چھونا دستور کی توہین، صدر جمہوریہ اور گورنر سے شکایت

   


صحافیوں کو دو گھنٹے بند کردیا گیا، اپوزیشن قائدین گھروں پر محروس: محمد علی شبیر
حیدرآباد: سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے کاما ریڈی اور سدی پیٹ کلکٹرس کی جانب سے چیف منسٹر کے پیر چھونے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کلکٹریٹ کامپلکسوں کے افتتاح کے موقع پر دونوں کلکٹرس نے چیف منسٹر کے پیر چھوتے ہوئے ماتحت عہدیداروں میں غلط پیام پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی شرم کی بات ہے کہ کلکٹر کاما ریڈی اے شرت اور کلکٹر سدی پیٹ وینکٹ رام ریڈی نے عوام کے درمیان چیف منسٹر کے پیر چھوئے، وہ آئی اے ایس عہدیدار ہونے کے علاوہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے عہدہ پر فائز ہیں۔ اس حرکت کے ذریعہ انہوں نے نہ صرف غلط روایت قائم کی بلکہ ماتحت عہدیداروںکو برسر اقتدار پارٹی کیلئے کام کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ اس سلسلہ میں کانگریس پارٹی نے گورنر اور صدر جمہوریہ سے نمائندگی کا فیصلہ کیا ہے۔ کلکٹرس کا چیف منسٹر کے پیر چھونا دراصل دستور کی توہین ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ کلکٹرس اپنی اس حرکت کو چیف منسٹر کا احترام قرار دے رہے ہیں۔ انہیں جاننا چاہئے کہ دستور کے مطابق کلکٹر ریونیو ایڈمنسٹریشن کا چیف آفیسر ہوتا ہے اور اسے ضلع میں اعلیٰ ترین جوڈیشیل اتھاریٹی کا اختیار ہے۔ چیف منسٹر کے پیر چھو کر دونوں کلکٹرس نے سیاسی کارکنوں کی طرح اپنے سیاسی آقا کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عہدیدار جو کرپشن ، لینڈ گرابنگ اور دیگر سرگرمیوں میں ملوث ہیں، وہ چیف منسٹر کو خوش کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ افتتاح کے موقع پر چیف منسٹر نے عام افراد ، کسانوں ، طلبہ اور تاجروں سے ملاقات تک نہیں کی ۔ تمام اپوزیشن قائدین کو گھروں پر محروس رکھا گیا ۔ میڈیا کے نمائندوں کو دو گھنٹے سے زائد تک کمرہ میں بند کردیا گیا اور انہیں سرکاری طور پر فراہم کردہ نیوز شائع کرنے کی ہدایت دی گئی۔ اپوزیشن کے عوامی نمائندوں کو تقریب میں شرکت کی اجازت نہیں تھی۔ انہوں نے سوال کیا کہ چیف منسٹر ساری ریاست کے لئے ہیں یا پھر صرف ٹی آر ایس کے چیف منسٹر ہیں۔