کلکٹر شویتا موہنتی شخصی قرنطینہ میں ہوچکی ہیں ، عہدیداروں اور عوام میں تشویش
حیدرآباد۔ کلکٹر ضلع حیدرآباد مسز شویتا موہنتی کے علاوہ حیدرآباد ضلع کلکٹر کے دفتر میں 17 ملازمین کو کورونا وائرس کی توثیق ہوئی ہے اور ان میں بیشتر ملازمین میں کوئی علامات نہیں پائی جا رہی ہیں لیکن ان کے معائنوں کے بعد ان میں کورونا وائرس کی توثیق نے دیگر ملازمین میں تشویش کی لہر پیدا کردی ہے۔مسز شویتا موہنتی ضلع کلکٹر حیدرآباد کو کورونا وائرس کی توثیق کے بعد وہ شخصی قرنطینہ میں جاچکی ہیں اور ڈاکٹرس کی ہدایات کے مطابق اپنا علاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے دفاتر میں 120 ملازمین کو کورونا وائرس کی توثیق کے بعد ضلع کلکٹر حیدرآباد ایسا دفتر ہے جس میں بڑی تعداد میں سرکاری ملازمین کو کورونا وائرس کی توثیق ہوئی ہے۔کورونا وائرس کی توثیق کے ساتھ ہی ضلع کلکٹر حیدرآباد کے دفتر میں جراثیم کش ادویات کے چھڑکاؤ کو یقینی بنایا گیا ہے اور مکمل دفتر کی صفائی کی گئی ہے۔محترمہ شویتا موہنتی جو کہ لاک ڈاؤن کے دوران اور اس کے بعد بھی شہر حیدرآباد میں فلاحی سرگرمیوں کے علاوہ دواخانوں میں انتظامات کو بہتر بنانے کیلئے منعقد ہونے والے اجلاسوں کا حصہ رہی ہیں اور انہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران اپنے مکمل عملہ کو متحرک رکھتے ہوئے شہر حیدرآباد میں ممکنہ حد تک فلاحی سرگرمیوں کی راست نگرانی کو یقینی بنایا تھا اور اس کے بعد حکومت کو حالات پر قابو پانے کے لئے کئی ایک تجاویز روانہ کرنے کے علاوہ مرکزی عہدیداروں کے ہمراہ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ اجلاسوں میں بھی شرکت کرتی رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق حیدرآباد ضلع کلکٹریٹ میں خدمات انجام دینے والے تین ڈرائیورس کو کورونا وائرس کے علاوہ دیگر 14ملازمین کو بھی کورونا وائرس کی توثیق ہوئی ہے۔ضلع کلکٹرس حیدرآباد کے دفتر میں بڑی تعداد میں ملازمین اور عہدیداروں کو کورونا وائرس کی توثیق نے دفتر میں خدمات انجام دینے والے عہدیداروں اور ملازمین میں ہی نہیں بلکہ شہریوں میں بھی تشویش پیدا کردی ہے کیونکہ جب ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت کے ضلع کلکٹرکو رونا وائرس سے محفوظ رکھنے میں حکومت ناکام ہوچکی ہے تو ریاست کے دیگر دفاتر کی کیا صورتحال ہوگی اس کا بہ آسانی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔