کرناٹک بحران ‘ ارکان اسمبلی کو منانے کانگریس ۔ جے ڈی ایس سرگرم
٭ کے سی وینو گوپال کا باغی لیڈر راما لنگا ریڈی سے رابطہ
٭ ساتھیوں کو منانے کا مشورہ ۔ شیوکمار کی دیوے گوڑا سے ملاقات
بنگلورو 7 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) کرناٹک میں جاری سیاسی بحران اور کانگریس ۔ جنتادل ایس مخلوط حکومت کو خطرہ کے دوران کانگریس کے مرد بحران سمجھے جانے والے ڈی کے شیوکمار نے جنتادل ایس کے سربراہ ایچ ڈی دیوے گوڑا سے ان کی قیامگاہ پر آج ملاقات کی ۔ سمجھا جارہا ہے کہ انہوں نے ریاست میں ارکان اسمبلی کے استعفوں سے پیدا شدہ بحران پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ علاوہ ازیں کانگریس مقننہ پارٹی کے لیڈر سدارامیا نے بھی پارٹی کے سینئر ارکان اسمبلی کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے تبادلہ خیال کیا ۔ سمجھا جا رہا ہے کہ کانگریس پارٹی اور جے ڈی ایس کے قائدین مستعفی ارکان اسمبلی کو منانے اور استعفے واپس لینے کیلئے تیار کرنے کی کوششوں میں سرگر م ہوگئے ہیں تاہم ان سے کوئی رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے ۔ کل جو 12 ارکان اسمبلی مستعفی ہوئے تھے ان میں سے 10 ارکان ہفتہ کی شام ہی کو بنگلورو سے ممبئی روانہ ہوگئے ہیں۔ کل سے پیدا ہوئے بحران کے حالات کی وجہ سے چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی اپنا دورہ امریکہ مختصر کرتے ہوئے واپس ہونے کیلئے مجبور ہوگئے ہیں۔ سمجھا جا رہا ہے کہ وہ آج رات ہی بنگلورو واپس ہوجائیں گے ۔ وہ خانگی دورہ پر امریکہ گئے تھے ۔ کانگریس مقننہ پارٹی کا ایک اجلاس بھی 9 جولائی کو منعقد کیا جا رہا ہے جس میں شرکت کیلئے پارٹی نے تمام ارکان اسمبلی کو ایک سرکلر بھی جاری کردیا ہے ۔ کانگریس جنرل سکریٹری و انچارچ کرناٹک امور کے سی وینو گوپال اور کرناٹک پردیش کانگریس کے سربراہ دنیش گنڈو راو بھی اس اجلاس میںشرکت کرینگے ۔ کل جن 12 ارکان اسمبلی نے استعفی پیش کیا تھا ان میںتین کا تعلق جے ڈی ایس سے اور 9 کا تعلق کانگریس سے تھا ۔ ارکان اسمبلی کل اسپیکر سے ملاقات نہیں کرسکے تھے اور ان کے اسٹاف کو استعفے پیش کرتے ہوئے روانہ ہوگئے تھے ۔ کرناٹک کی 224 رکنی اسمبلی میں جے ڈی ایس ۔ کانگریس اتحادی حکومت کی عددی طاقت گھٹ کر 105 ہوگئی ہے جو اکثریت سے آٹھ کم ہے ۔ ریاست میں بی جے پی کے بھی 105 ارکان اسمبلی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ کے سی وینوگوپال نے مستعفی سینئر باغی رکن اسمبلی راما لنگا ریڈی سے بات کی ہے اور ان کی تشویش کو دور کرنے کا تیقن دیتے ہوئے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنا استعفی واپس لے لیں۔ مسٹر ریڈی سے کہا گیا ہے کہ وہ دوسرے باغی ارکان اسمبلی سے بھی رابطہ کریںاور انہیں بھی اپنے استعفوں کو واپس لینے کی ترغیب دیں۔ اس سے قبل مسٹر وینو گوپال نے سی ایل پی لیڈر سدارامیا ‘ ڈپٹی چیف منسٹر جی پرمیشور اور پردیش ورکنگ صدر ایشور کھنڈرے کے علاوہ سینئر پارٹی لیڈر ملکارجن کھرگے سے ملاقات کی تھی اور مستعفی ارکان اسمبلی کی شکایات کا جائزہ لیا گیا تھا ۔ ان ارکان اسمبلی کے استعفے ایسے وقت میں پیش کئے گئے ہیں جبکہ ریاستی اسمبلی کا مانسون اجلاس 12 جولائی سے شروع ہونے والا ہے ۔ ارکان اسمبلی کے استعفے اگر قبول کرلئے جاتے ہیں تو حکومت زوال کا شکار ہوسکتی ہے ۔