کرناٹک کی مخلوط حکومت کو بچانے لمحہ آخر کی کوششوں میں تیزی ۔ مستعفی ارکان استعفے واپس لینے تیار نہیں۔ یرغمال بنائے جانے کی تردید
بنگلورو 21 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) کرناٹک میں بکھرتی اتحادی حکومت کو بچانے کی آخری کوشش کے طور پر کانگریس اور جے ڈی ایس کے قائدین نے چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی کو تبدیل کرنے اور یہ عہدہ کانگریس کے کسی لیڈر کو سونپنے کی تجویز پیش کی ہے تاکہ باغیوں کو منایا جاسکے تاہم باغی ارکان اسمبلی نے اس پیشکش کو مسترد کردیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ استعفوں کے فیصلے پر نظرثانی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ باغیوں کو اپنی صفوں میں واپس لانے اتحادی جماعتوں کے مابین کم ہوتے امکانات کے دوران کانگریس اور جے ڈی ایس کے قائدین نے چیف منسٹر کو تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی کیونکہ کئی باغیوں نے یہ ادعا کیا تھا کہ انہیں کمارا سوامی کا کام کرنے کا انداز قبول نہیں ہے اور ان کے بھائی و وزیر پی ڈبلیو ڈی ایچ ڈی ریونا بھی سرکاری کام کاج میں مداخلت کرتے جا رہے ہیں۔ اسی وجہ سے انہوں نے استعفی دینے کا ادعا کیا تھا ۔ باغیوں نے اپنے استعفوں کیلئے کمارا سوامی اور ریونا کو ذمہ دار قرار دیا تھا ۔ وزیر آبی وسائل ڈی کے شیو کمار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جے ڈی ایس نے چیف منسٹر کے عہدہ کی قربانی دینے رضامندی کا اظہار کیا ہے ار اس طرح کی کوشش سے حکومت زوال کا شکار ہونے سے بچ جاتی ہے ۔ جے ڈی ایس نے کانگریس کو بھی یہ مکمل اختیار دیدیا ہے کہ سدا رامیا ‘ جی پرمیشور اور شیوکمار میں کسی کو بھی چیف منسٹر منتخب کرلیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ باغیوںکو واپس لانے کی کوششیں ہنوز جاری ہیں۔ تاہم شیوکمار کی جانب سے اس بیان کے کچھ ہی منٹ بعد باغی ارکان اسمبلی نے کہا کہ وہ استعفے واپس نہیں لیں گے ۔ باغی رکن بی بسواراج نے ‘ جو حال تک بھی سدارامیا کے انتہائی کٹر حامی تھے ‘ کہا کہ ہماری عزت نفس متاثر ہوئی ہے اور اگر سدارامیا کو بھی چیف منسٹر بنادیا جاتا ہے تب بھی استعفے واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ انہوں نے ممبئی سے جاری ایک ویڈیو میں یہ بیان دیا ہے ۔ باغیوں نے شیوکمار کے اس الزام کو بھی مسترد کردیا کہ ارکان اسمبلی کو بندوق کی نوک پر قید رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی کی تحویل میں نہیں ہیں جیسا کہ کچھ کانگریس ارکان اسمبلی دعوی کر رہے ہیں۔ ہم آزادی سے گھوم پھر رہے ہیں اور ممبئی میں اپنی مرضی سے مقیم ہیں۔ یشونت پور کے رکن اسمبلی ایس ٹی سوماشیکھر نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے اقتدار اور رقم کیلئے پارٹیاں تبدیل کرنے کا الزام بھی مسترد کردیا اور کہا کہ وہ پہلے ہی دولتمند ہیں۔ وہ ایسے نہیں ہیں جو رقم کیلئے انحراف کریں۔ کلابرگی ( گلبرگہ ) کے رکن پارلیمنٹ جو کانگریس سے مستعفی ہونے والے پہلے رکن اسمبلی تھے نے کانگریس کی جانب سے ارکان اسمبلی کو خریدنے اور لالچ دینے کے الزامات کی تردید کی ہے ۔
کرناٹک حکومت کے مستقبل کا آج فیصلہ ،ناراض ارکان کو منانے کی کوشش
چیف منسٹر کمارا سوامی کے خط اعتماد پر آج رائے دہی ،یدی یورپا کو بی جے پی کے دوبارہ برسر اقتدار آنے کا یقین
بنگلورو /21 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) کمزور ایچ ڈی کمارا سوامی زیر قیادت کانگریس ۔ جے ڈی ایس مخلوط کرناٹک حکومت کے مستقبل کا امکان ہے کہ آج ایوان اسمبلی میں رائے دہی کے نتیجہ میں فیصلہ ہوگا ۔ 19 جولائی کو رائے دہی کیلئے قطعی آخری مہلت گورنر کی جانب سے مقرر کی گئی تھی لیکن اس دن رائے دہی نہیں ہوسکی ۔ کمارا سوامی اور کانگریس نے سپریم کورٹ میں جمعہ کے دن درخواست پیش کرتے ہوئے گورنر پر الزام عائد کیا تھا کہ اسمبلی کی کارروائی میں دخل اندازی کر رہے ہیں ۔ جبکہ خط اعتماد پر مباحث جاری ہیں ۔ اس نے 17 جولائی کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی وضاحت طلب کی تھی ۔ اسمبلی کا اجلاس پیر تک کیلئے ملتوی کردیا گیا تھا ۔ جبکہ گورنر نے دیڑھ بجے دن تک دوسری مہلت مقرر کی تھی تاکہ تحریک اعتماد پر رائے دہی کا عمل مکمل کرلیا جائے لیکن اسے نظر انداز کردیا گیا ۔ اقتدار کی جنگ جاری رہی جو اندیشہ تھا کہ دستوری بحران میں تبدیلی ہوجائے گی ۔ تاہم ایوان کو جمعہ کے دن تک ملتوی کرنے سے قبل اسپیکر نے تحریک اعتماد کو پیر کے دن قطعیت دینے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے واضح کردیا کہ ان حالات میں مباحث مزید طولانہ نہیں ہوسکتے ۔ خط اعتماد پر مباحث ہنوز مکمل نہیں ہوئے ۔ اس لئے برسر اقتدار ارکان نے اسپیکر پر زور دیا کہ وہ مقررین کے جذبات اور احساسات کچل نہیں سکتے ۔ کیونکہ ہنوز کئی مقررین باقی ہیں ۔ ان حالات میں پیر کے دن رائے دہی ناممکن ہے ۔ برسر اقتدار مخلوط حکومت رائے دہی میں تاخیر کرنا چاہتی ہے تاکہ ناراض ارکان کو مناکر حکومت کی تائید کیلئے دوبارہ راضی کیا جائے ۔ انہیں حفاظت کے خیال سے اپوزیشن نے ممبئی میں رکھا ہے ۔
ذرائع کے بموجب اس سلسلے میں کوشش جاری ہے ۔ لیکن ثمرآور ثابت نہیں ہورہی ہے ۔ باغی ارکان اسمبلی کا اٹل موقف ہے کہ وہ کانگریس ۔ جے ڈی ایس مخلوط حکومت کی مشکلات میں اضافہ کرتے رہیں گے ۔ صدر ریاستی بی جے پی یدی یورپا نے اعتماد ظاہر کیا ہے کہ پیر کے دن کانگریس ۔ جے ڈی ایس مخلوط حکومت اقتدار سے بے دخل ہوجائے گی اور کمارا سوامی حکومت کا اتوار آخری دن ہوگا ۔ خط اعتماد پر رائے دہی کا نتیجہ سامنے آجائے گا ۔ سپریم کورٹ نے واضح طور پر اپنے حکمنامہ میں کہا ہے کہ کسی بھی صورتحال میں ممبئی میں مقیم ارکان اسمبلی کو موجودہ اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے مجبور نہیں کیا جاسکتا ۔ دریں اثناء بی جے پی نے کوئی دخیخہ اُٹھا نہیں رکھا ہے ۔ جس سے خط اعتماد پر رائے دہی میں مزید تاخیر ہو اور ناراض ارکان اسمبلی کو دوبارہ حکومت کی تائید پر راضی کیا جاسکے ۔ چنانچہ نہیں ممبئی میں ایک پرتعیش ہوٹل میں مقیم رکھا جارہا ہے ۔ اور ان پر گہری نظر رکھی جارہی ہے ۔ یدی یورپا پہلے ہی دعوی کرچکے ہیں کہ پیر کے دن ان کی زیر قیادت بی جے پی حکومت کرناٹک میں قائم ہوجائے گی اور موجودگہ جے ڈی ایس ۔ کانگریس مخلوط حکومت زوال سے دوچار ہوگی ۔ دریں اثناء ایک کانگریس رکن رام لنگاریڈی نے اپنا بیان بدل دیا ۔ اور کہا کہ انہو ںنے کانگریس حکومت کی تائید کا بیان کبھی نہیں دیا تھا ۔