کمبوڈیا میں تلنگانہ کے نوجوان کے ساتھ اذیت ناک سلوک

   

آجرین کے ظلم سے نجات دلانے والدین کو ویڈیو مسیج
حیدرآباد 27 مئی (سیاست نیوز) کمبوڈیا میں روزگار کے نام پر دھوکہ دہی کے واقعات کا سلسلہ جاری ہے اورکمبوڈیا پہونچ کر پریشان حال افراد واپسی کے سلسلہ میں اپنے رشتہ داروں سے ربط میں ہیں۔ محبوب آباد ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان نے اپنے افراد خاندان کو ایک ویڈیو مسیج روانہ کیا جس میں درخواست کی گئی کہ اُسے کمبوڈیا کے آجرین کے ظلم سے بچایا جائے۔ واضح رہے کہ کمبوڈیا میں روزگار دلانے کا جھانسہ دے کر تلگو ریاستوں کے کئی نوجوانوں کو غیرقانونی طریقہ سے منتقل کیا گیا اور اُن کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے۔ حال ہی میں وشاکھاپٹنم پولیس نے اِسی طرح کے ایک ریاکٹ کا پتہ چلاکر 15 نوجوانوں کو بحفاظت واپسی کا انتظام کیا تھا۔ محبوب آباد کے بیارم منڈل کے کوتہ پیٹ موضع سے تعلق رکھنے والے پرکاش نے آسٹریلیا جانے کیلئے حیدرآباد کی ایک کنسلٹنسی سے ربط قائم کیا تھا۔ کنسلٹنسی نے اُسے دھوکہ سے کمبوڈیا منتقل کردیا گیا جہاں اُسے سائبر کرائم سنڈیکیٹ کیلئے کام کرنے مجبور کیا جارہا ہے۔ پرکاش نے شکایت کی کہ اُس کے ساتھ اذیت ناک سلوک روا رکھا گیا ہے اور اُس نے اپنے چہرہ اور ہاتھوں پر زخم کے نشان بتائے۔ پرکاش نے اپنے والدین کو واٹس ایپ پر اپنے زخموں کی تصاویر پیش کی ہیں۔ اُس کا کہنا ہے کہ آجرین غذا دینے سے انکار کررہے ہیں اور الیکٹرک شاک اور دیگر انداز میں اذیت دی جاتی ہے۔ پرکاش کے افراد خاندان نے اِس سلسلہ میں مقامی پولیس میں شکایت درج کرائی جس کے بعد پولیس نے کارروائی شروع کی ہے تاکہ پرکاش کو بحفاظت واپس لایا جاسکے۔ کمبوڈیا میں ہندوستان کے سینکڑوں نوجوان غیرقانونی طور پر منتقل کئے گئے اور اُن سے سائبر کرائم اور دیگر جرائم کے کام لئے جارہے ہیں۔ وشاکھاپٹنم پولیس نے ہندوستانی سفارت خانے کی مدد سے 15 نوجوانوں کو بحفاظت وطن واپس لایا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ آندھراپردیش کے تقریباً 115 نوجوان کمبوڈیا میں پھنسے ہوئے ہیں۔ 1