مغویہ بچوں کو پڑوسی ریاستوں میں فروخت کرنے والے 7 افراد گرفتار
حیدرآباد ۔ /24 اپریل (سیاست نیوز) کمسن بچوں کو اغواء کرنے اور انہیں فروخت کرنے والی ایک ٹولی کو پولیس چندرائن گٹہ نے بے نقاب کرتے ہوئے اس ٹولی کے 7 افراد کو گرفتار کرلیا ۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس فلک نما مسٹر ایم اے رشید کے بموجب اس خطرناک ٹولی کا سرغنہ 33 سالہ وی گنگادھر ریڈی متوطن مشرقی گوداوری آندھراپردیش ہے جو اپنے دیگر 8 ساتھیوں کی مدد سے شہر اور اطراف و اکناف علاقوں کے کمسن بچوں کا اغواء کرتے ہوئے انہیں فروخت کررہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ گنگادھر ریڈی نے اپنے ساتھیوں پی جیوتی عرف فوزیہ ، جی پرساد ، جی سندھو ، ایس ارونا ، کے منا ، پی لکشمی ، سعیدہ بی اور کنکا راجو کے ساتھ ملکر ایک ٹولی تشکیل دی اور کم عمر بچوں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں اغواء کرنے کے بعد پڑوسی ریاستوں میں فروخت کررہے تھے ۔ /26 مارچ کو پولیس چندرائن گٹہ نے کم عمر بچے کے اغواء کا ایک مقدمہ درج کیا تھا اور اس کی تحقیقات کے دوران مذکورہ اغواء کنندوں کی ٹولی کا پتہ چلا ہے ۔ اے سی پی رشید نے کہا کہ اس کم عمر بچے کو آندھراپردیش کے ضلع ایلورو میں راملو نامی شخص کو 2 لاکھ 80 ہزار میں فروخت کردیا گیا تھا جبکہ اکٹوبر 2018 ء میں بالاپور علاقہ سے ایک کم عمر بچے کا اغواء کرتے ہوئے اس ٹولی نے املا پورم کے ساکن ہنمنت راؤ کو 3 لاکھ 10 ہزار میں فروخت کردیا تھا ۔ اسی طرح /23 مارچ کو کم عمر بچی کا ضلع گنٹور بولم پلی سے اغواء کرتے ہوئے راجمندری کی ساکن سریشا نامی خاتون کو 2 لاکھ 50 ہزار میں فروخت کردیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ چندرائن گٹہ علاقہ سے اغواء ہونے والے ماسٹر شیخ صوفیان کا پتہ لگانے کیلئے پولیس کی خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں اور اس تحقیقات کے دوران پولیس نے آندھراپردیش سے تعلق رکھنے والی ٹولی کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔