کمسن حافظ جنید شہید کی والدہ حیدرآباد میں ، مالی تعاون کی اپیل

   

شہادت کے 6 سال بعد بھی حکومت ہریانہ 10 لاکھ روپئے معاوضہ ادا کرنے کے وعدے سے منحرف
سیاست ملت فنڈ اور کمیونسٹ لیڈر برنداکرت کی ستائش
حیدرآباد ۔ 19 ۔ جون : ( سیاست نیوز) : ہمارے ملک میں ایسی کئی مائیں ہیں جن کے گذشتہ 9 برسوں کے دوران گودیں اجاڑ دی گئیں اور فرقہ پرست درندوں نے ان کے بچوں کو انتہائی بے دردی سے قتل کردیا ۔ آج بھی وہ مائیں اپنی اولاد کی شہادت کے غم سے باہر نہیں نکل پائیں ۔ ہر دن وہ اپنے شہید بچوں کو یاد کر کے آنسو بہاتی رہتی ہیں اور شائد آنسو بہانے کا یہ سلسلہ ان کی آخری سانس تک جاری رہے گا ۔ افسوس کے فرقہ پرست درندوں ، اور ان کے آقاؤں کو ایسی ماؤں کی چیخ و پکار آہ و بکا سنائی نہیں دیتی ۔ ان کا درد ان کا کرب دکھائی نہیں دیتا ۔ ایسی غمزدہ اور اپنے بیٹو ں کی یاد میں تڑپنے والی ماؤں میں حافظ جنید شہید کی ماں سائرہ خاتون بھی شامل ہے ۔ یہ 8 بچوں کی ماں ہیں ۔ جن میں حافظ جنید شہید ہوگئے ۔ انہیں 22 جون 2017 کو متھرا جانے والی ٹرین میں اس وقت قتل کردیا گیا تھا جب وہ اپنے بھائی محمد ہاشم اور دو دوستوں مجسم اور معین کے ساتھ دہلی سے عید رمضان کی خریداری کر کے 30 کلو میٹر فاصلے پر واقعہ بلگم گڈہ ضلع فرید آباد سے قریب کھنڈاولی جارہے تھے ۔ تقریبا 26 فرقہ پرست درندوں نے ان لوگوں کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا ۔ ٹرین میں ہی جنید کے پیٹ اور سینے میں چھرا گھونپ دیا گیا اور وہ اپنے گھر پہنچتے پہنچتے شہید ہوگئے جب کہ ان کے بھائی شاکر گھر سے نکل کر اپنے بھائی کو بچانے بلگم گڈہ ریلوے اسٹیشن پہنچ کر ٹرین میں داخل ہوئے انہیں بھی چاقو گھونپ دیا گیا ۔ اگرچہ وہ زندہ بچ گئے ۔ لیکن ہنوز صدمہ سے باہر نہیں ہوسکے ۔ شاکر کو چار چھوٹی چھوٹی بیٹیاں ہیں ۔ واضح رہے کہ سیاست ملت فنڈ کے ذریعہ حافظ جنید شہید کے غریب خاندان کی مدد کی گئی اور روزنامہ سیاست میں اپیل کے بعد اس خاندان کو 7 تا 8 لاکھ روپئے کی امداد حاصل ہوئی جسے قرضوں کی ادائیگی اور قانونی لڑائی پر خرچ کیا گیا ۔ ہریانہ کے چیف منسٹر موہن لال کتھر نے حافظ جنید شہید کے غم زدہ خاندان کو دس لاکھ روپئے ایکس گریشیا دینے کا اعلان کیا لیکن اب جب کہ 22 جون کو حافظ جنید کی شہادت کو پورے 6 سال مکمل ہورہے ہیں اب تک ایک پیسہ بھی معاوضہ نہیں دیا ۔ جنید شہید کے والد جلال الدین ٹیکسی چلایا کرتے تھے اب ناسازی صحت کی بنا پر وہ بھی گھر میں بیٹھے ہوئے ہیں ۔ اس خاندان کو مالی مدد کی شدید ضرورت ہے تاکہ شکستہ مکان جس میں دروازے تک نہیں ہیں اس کی تعمیر کروائی جاسکے ۔ جنید کی والدہ سائرہ خاتون کے مطابق کمیونسٹ لیڈر برنداکرت اور روزنامہ سیاست نے ان کا بھر پور ساتھ دیا ۔ برنداکرت پچھلے 6 برسوں سے رمضان کے موقع پر اس خاندان کو ملبوسات بطور تحفہ پیش کرتی ہیں ۔ اب سیاست نے ان کے دو بیٹوں کی تعلیم کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ واضح رہے کہ حافظ جنید شہید کے جسم پر چاقو کے 41 نشانات تھے ۔ اپنے بیٹے کی شہادت کے 6 سال بعد بھی ایک ماں انصاف کے لیے تڑپ رہی ہے ۔ ان کے بیٹے کے قاتلوں کو عدالت نے ضمانت پر رہا بھی کردیا ایک اور اہم بات یہ ہے کہ خود کو مولانا کہنے والے مولانا عمیر الیاسی نے اس خاندان کو 10 لاکھ ایکس گریشیا کے بجائے ایک کروڑ روپئے دلانے اور شاکر کے بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری لینے کا اعلان کیا تھا لیکن آج کہتے ہیں کہ وہ اس خاندان کو نہیں جانتے ان سے کبھی ملاقات ہی نہیں ہوئی جب کہ اس کے ثبوت میں کئی تصاویر اور ویڈیوز موجود ہے ۔ جنید کی غمزدہ ماں نے امانت اللہ خاں کی ستائش کی اور کہا کہ انہوں نے ان کے بیٹے شاکر کے علاج میں غیر معمولی کردار ادا کیا ۔ بہر حال حافظ جنید شہید کی ماں کل سے تین دن تک صبح 11 تا 4 بجے شام دفتر سیاست میں موجود رہیں گی ۔ ایسے ہمدردانہ ملت جو ان کی مالی مدد کرنا چاہتے ہیں ان سے بالمشافہ ملاقات کرسکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ذیل میں دئیے گئے ان کے اکاونٹ میں رقم بھی جمع کرواسکتے ہیں ۔۔
Mrs Saira
A/C. No. 3348000100196827, IFSC Code: PUN80334800
Punjab National Bank, Branch Jharsanthly, Faridabad.
Cont: 9643588733, GPay 7428189745