الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف سابق چیف منسٹر سپریم کورٹ سے رجوع
بھوپال :مدھیہ پردیش میں ضمنی انتخابات کے پیش نظر سابق چیف منسٹر کمل ناتھ کی جانب سے دئے جارہے بے باک بیانات اب ان کیلئے مشکلات کا سبب بنتے جارہے ہیں۔ پہلے امرتی دیوی کو آئٹم کہنا اور پھر وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کو نوٹنکی فنکار کہنا اب کمل ناتھ پر بھاری پڑتا جارہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پہلے انہیں نوٹس بھیجا اور بعد میں ان کی جانب سے ملے جواب کو تسلی بخش قرار نہیں دیا اور اب ان کا انتخابی مہم کے لئے اسٹار قائد کا درجہ چھین لیا گیا ہے۔ حالانکہ وہ تشہیری مہم چلا سکیں گے ، لیکن اس کا پورا خرچ امیدوار کے کھاتے میں ہو گا۔ اطلاعات کے مطابق یہ حکم جمعہ کی شام پانچ بجے سے لاگو ہوجائے گا۔الیکشن کمیشن نے فوری حکم جاری کرتے ہوئے کمل ناتھ کے خلاف کارروائی کی ہے۔ کمیشن نے جمعہ شام پانج بجے سے ہی کمل ناتھ کا اسٹار پرچارک کا درجہ چھین لیا ہے۔ ادھر کمل ناتھ کے خلاف الیکشن کمیشن کی کارروائی کے بعد کانگریس نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کے ترجمان بھوپیندر گپتا نے کہا کہ کمیشن کی کارروائی پوری طرح سے یکطرفہ ہے۔ اب اس حکم کے خلاف کانگریس سپریم کورٹ میں اپیل کرنے جارہی ہے۔ گپتا نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈروں کے خلاف بھی کانگریس نے شکایت کی ، لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔