خصوصی صلاحیت سے بھرپور فنکشن ہال عام آدمی کیلئے بھی قابل دسترس ، بلدیہ کی قابل تحسین کوشش
حیدرآباد /30 جنوری ( سیاست نیوز ) شہر میں شادی بیاہ و دیگر تقاریب کیلئے فنکشن ہال کا انتخاب ایک اہم مسئلہ تصور کیا جاتا ہے ۔ معیاری سہولیات ڈیلکس ڈیکوریشن ایرکنڈیشن اور پارکنگ و کشادگی کو ترجیح دینے میں کافی رقم خرچ کرنی پڑتی ہے ۔ جبکہ ان سہولیات کیلئے عام شہری اور اوسط درجہ کی آمدنی والے افراد کو کافی مشکلات پیش آتی ہیں۔ لیکن اب سکندرآباد کے علاقہ میں ایک کمیونٹی ہال کو فنکشن ہال کی طرز پر ترقی دی گئی ۔ علاقہ کی عوام کو ضروریات اور شہری طرز کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے بلدیہ کی جانب سے اس کمیونٹی ہال کو تیار کیا گیا ہے ۔ سیتاپھل منڈی کے علاقہ میں تعمیر کئے جارہے اس کمیونٹی ہال و فنکشن ہال کی تعمیر اب تکمیل مراحل میں پہونچ گئی ہے ۔ امکان ہے کہ جاریہ سال مارچ میں اس کو عوام کیلئے دستیاب رکھا جائے گا ۔ ڈپٹی اسپیکر مسٹر پدماراؤ کی کاوشوں سے اسکو تعمیر کیا گیا ہے ۔ جس میں موجودہ دور کے تمام تقاضوں کو پورا کرنے کی صلاحیت ہے ۔ جس کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ عام آدمی کی سکت کے مطابق دستیاب رہے گا ۔ سہولیات ڈیلکس طور پر کرایہ معمولی 800 اسکوئر یارڈ پر تعمیر کئے گئے ۔ اس کمیونسٹی ہال میں 1800 تا 2000 افراد کی شرکت کو یقینی بنایا گیا ہے ۔ 8 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کئے جارہے اس فنکشن ہال میں تقریب منعقد کرنے والے شہریوں کو کوئی چارجس ادا کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی ۔ بلکہ صرف مینٹیننس کے طور پر 25 ہزار روپئے ادا کرنے پڑیں گے ۔ فنکشن ہال میں سنٹرلائزڈ ایرکنڈیشن مارڈن کیچن ، آر او پلانٹ پارکنگ سہولیات دستیاب رہے گی ۔ دو منزلہ اس فنکشن ہال کو عصری سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے ۔ جس کی نگرانی بلدیہ کے ذمہ رہے گی ۔ جبکہ لالہ پیٹ کے علاقہ میں بھی اس طرح کے ایک ماڈرن کمیٹی ہال کی تعمیر کا عنقریب آغاز کیا جائے گا ۔ اس کمیٹی ہال و فنکشن ہال کو واجبی قیمت پر دیا جائے گا ۔ اس کمیٹی ہال کی تعمیر کو اس علاقہ کے رکن اسمبلی اور موجود ڈپٹی اسپیکر کی کاوشوں کا نتیجہ قرار دیا جارہا ہے ۔جبکہ شہر کے دیگر علاقوں میں پائے جانے والے کمیٹی ہالوں کو اس طرز پر ترقی دی جائے تو شہریوں کیلئے کافی راحت ہوگی چونکہ شادی بیاہ دیگر تقاریب کے انعقاد کیلئے فنکشن ہال کا خرچ کافی بوجھ ثابت ہوتا ہے ۔ رشتہ داروں کی مزاج اور اپنی حیثیت کو بنانے اور وزن رکھنے اور بہتر خدمات کو فراہم کرنے کی دوڑ میں سماج اخراجات کو نہ چاہتے ہوئے بھی برداشت کرنے پر مجبور ہے ۔ اگر اس طرح کے کمیٹی ہالوں کو ترقی دیا جائے تو شہریوں کا کافی بھلا ہوگا ۔ شہر کے گنجان علاقوں میں کمیٹی ہالوں کو سیتاپھل منڈی کمیٹی ہال کی طرز پر ترقی دیا جائے تو بہترین نتائج برآمد ہوں گے ۔