میںسال کے ختم تک انتظار کرسکتا ہوں۔ شمالی کوریائی لیڈر کا بیان
سیول 13 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ دونوں نے ایک باہمی تیسری چوٹی ملاقات کے حق میں رائے دہی ہے ۔ کم جونگ ان نے کہا کہ وہ ایک اور باحوصلہ ملاقات کے فیصلے کیلئے جاریہ سال کے ختم تک انتظار کرینگے ۔ سرکاری میڈیا نے یہ اطلاع دی ۔ واضح رہے کہ ان اور ٹرمپ کے مابین حال ہی میں ویتنام میں ملاقات ہوئی تھی تاہم یہ کسی نتیجہ پر پہونچے بغیر ختم ہوگئی تھی ۔ کم کے بیان کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی کہا کہ وہ بھی اس ملاقات کے حامی ہیں جس سے دونوں قائدین کی بہترین باہمی دوستی کا اظہار ہوتا ہے ۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ کم جونگ ان سے اتفاق کرتے ہیں کہ دونوں کے باہمی تعلقات اب بھی بہترین ہیں اور شائد اس کیلئے شاندار تعلقات زیادہ بہتر لفظ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں دونوں قائدین کے مابین ایک تیسری ملاقات اچھی بات ہوگی کیونکہ دونوں ہی جانتے ہیں کہ وہ کہاں کھڑے ہیں۔ واشنگٹن نے ماہ فبروری میں دونوں قائدین کی ملاقات کے کسی نتیجہ پر پہونچے بغیر ختم ہوجانے کو شمالی کوریا کے مطالبہ سے جوڑا تھا جس میں اس نے کہا تھا کہ نیوکلیر ترک اسلحہ کے بدلے میں اس پر عائد تحدیدات میں نرمی پیدا کی جائے ۔ شمالی کوریا کا کہنا تھا کہ اس نے مکمل تحدیدات کی برخواستگی پر زور نہیں دیا تھا اور صرف اس بات پر زور دیا تھا کہ کچھ تحدیدات میں نرمی ہونی چاہئے ۔ ٹرمپ نے یہ اشارہ بھی دیا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے بعد تحدیدات کا عمل بھی ختم ہوجائیگا ۔ امریکی صدر نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ کم جونگ ان کی قیادت میں شمالی کوریا میں بہترین صلاحیتیں ہیں۔ اس نے مثالی ترقی کی ہے ۔ معاشی کامیابی حاصل کی ہے اور وہ آگے بڑھتا جا رہا ہے ۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس دن کے منتظر ہیں جب بہت جلد نیوکلئیر ترک اسلحہ کا عمل مکمل ہونے کے بعد شمالی کوریا کے خلاف تحدیدات کو برخواست کردیا جائیگا ۔ واضح رہے کہ کم جونگ ان نے کل شمالی کوریا کی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ویتنام ملاقات کی ناکامی کے بعد انہیں امریکی عزائم پر شکوک پیدا ہوئے تھے تاہم وہ ڈونالڈ ٹرمپ سے تیسری ملاقات کے بھی منتظر ہیں اور اس کیلئے وہ جاریہ سال کے ختم تک انتظار کرسکتے ہیں۔