پہلی ملاقات کے بعد کافی پیشرفت کا ادعا ۔ بہتر تعلقات قائم ہوئے ہیں۔ صدر ٹرمپ کا بیان
واشنگٹن 16 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان کے ساتھ جاریہ مہینے کے اواخر میں امکای ملاقات کے تعلق سے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ دوسری چوٹی ملاقات بہت کامیاب ہونے کی امید ہے کیونکہ ان کے شمالی کوریائی لیڈر کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہوگئے ہیں۔ صدر ٹرمپ اور شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ ان کی 27 اور 28 فبروری کو ویتنام کے شہر ہنوئی میں ملاقات ہونے والی ہے ۔ دونوں قائدین کی گذشتہ سال 12 جون کو سنگاپور میں پہلی چوٹی ملاقات ہوئی تھی ۔ ٹرمپ نے کم کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کو حقیقی معنوں میں شاندار قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ دونوں نے ایک غیر صراحت کردہ دستاویز پر دستخط کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ان کی یہ ملاقات بہت مثبت رہی تھی ۔ اس دستاویز میں تعلقات کو معمول پر لانے اور کوریائی جزیرہ نما کو مکمل طورپر نیوکلئیر ہتھیاروں سے پاک کرنے کا عہد کیا جانے والا تھا ۔ ٹرمپ نے وائیٹ ہاوز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ جس طرح پہلی ملاقات اچھی رہی تھی اسی طرح دوسری ملاقات کیلئے بھی قسمت ساتھ دے گی ۔ پہلی چوٹی کانفرنس کے بعد بہت کچھ پیشرفت ہوئی ہے ۔ کوئی راکٹ حملے نہیں ہوئے ہیں۔ کوئی میزائیل سامنے نہیںآئے ہیں۔ نیوکلئیرہتھیاروں کے نئے تجربات نہیں ہوئے ہیں۔ ہم کو کوریائی جنگ میں مرنے والے فوجیوں کی باقیات واپس مل گئی ہیں۔ ہم کو اپنے یرغمال واپس مل گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دوسری ملاقات بھی اسی طرح کامیاب ترین رہے گی ۔ وہ جلد بازی میں نہیں ہیں ۔ ہم کوئی تجربے کرنا نہیںچاہتے ۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ شمالی کوریا کے خلاف تحدیدات برقرار ہیں انہوں نے کہا کہ چین اور روس بھی امریکہ کی مدد کر رہے ہیں اور وہ جنوبی کوریا اور جاپان کے ساتھ بھی اس سلسلہ میںکام کر رہے ہیں۔ ہماری ملاقات 27 اور 28 فبروری کو ہونے والی ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ یہ ملاقات بھی بہت کامیاب رہے گی ۔ وہ صدر کم کے ساتھ ملاقات کے منتظر ہیں۔ ہمارے بہت اچھے تعلقات بحال ہوگئے ہیں جو پہلے کبھی نہیں ہوئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا میں ایک معاشی طاقت کے طور پر ابھرنے کی بہترین صلاحیتیں موجود ہیں۔ اب تک باہمی طور پر بہت کچھ ہوا ہے اور انہیں آگے بھی بہتری کی امید ہے ۔