کم جونگ اور ٹرمپ کے درمیان رابطے امریکہ کے ساتھ

   

ہمارے تعلقات بہترنہیں بنائیں گے:شمالی کوریا
پیونگ یانگ ۔ 12 جون (سیاست ڈاٹ کام) شمالی کوریا نے امریکہ کے ساتھ اپنی زبانی جنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ جمعرات کے روز اپنے تازہ ترین موقف میں پیونگ یانگ کا کہنا ہے کہ اس کے نزدیک شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اْن اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دمیان روابط برقرار رہنے سے امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر ہونا ممکن نہیں۔شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ری سون جون نے کوریا کی مرکزی خبر رساں ایجنسی کو دیے گئے بیان میں کہا کہ امریکی پالیسی یہ ثابت کر رہی ہے کہ واشنگٹن اب بھی کوریائی عوام کے لیے طویل المیعاد خطرہ ہے۔اس سے قبل جمعرات کے روز ہی شمالی کوریا نے امریکہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دونوں کوریاؤں سے متعلق معاملے میں مداخلت کر رہا ہے۔ واشنگٹن نے پیونگ یانگ کی جانب سے جنوبی کوریا کے ساتھ تمام تر رابطے منقطع کرنے کے فیصلے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا تھا۔شمالی کوریا کی وزارت خارجہ میں امریکی امور کے شعبے کے ڈائریکٹر کون یونگ یون نے اپنے بیان میں امریکہ کو خبردار کیا کہ اگر وہ چاہتا ہے کہ صورت حال خوف ناک نوعیت اختیار نہ کرے تو اس پر لازم ہے کہ اپنے امور پر توجہ دے اور دونوں کوریاؤں کے معاملات میں مداخلت روک دے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ “اگر امریکہ نے بے فائدہ دونوں کوریاؤں کے معاملے میں گھسنے کی کوشش کی تو وہ بدترین امور کا سامنا کرنے پر مجبور ہو سکتا ہے۔ امریکہ کو چاہیے کہ اپنا منہ بند رکھے اور پہلے اپنی سرزمین پر نظام کی دوبارہ درستی کے لیے کام کرے”۔کون یونگ یون نے باور کرایا کہ امریکہ نے اس وقت تضاد کا حامل موقف اختیار کر رکھا ہے۔ ایک طرف وہ دونوں کوریاؤں کے بیچ حالیہ صورت حال پر مایوسی کا اظہار کر رہا ہے اور دوسری جانب واشنگٹن نے عزم کیا ہوا تھا کہ وہ جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات میں کسی پیش رفت کو ممکن نہیں ہونے دے گا۔