حیدرآباد۔30 مارچ(سیاست نیوز) ریاستی حکومت کی جانب سے کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے فیصلہ اوراسپیشل چیف سیکریٹری مسٹر کے راما کرشنا راؤ کی جانب سے اس سلسلہ میں تمام محکمہ جات کے لئے مکتوب روانہ کئے جانے کے ساتھ ہی ریاست تلنگانہ کے تمام محکمہ جات کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوچکا ہے اور جو ملازمین کنٹراکٹ کے اساس پر خدمات انجام دے رہے ہیں وہ اپنی خدمات کو باقاعدہ و مستقل بنانے کیلئے نمائندگی شروع کرچکے ہیں۔ ریاست تلنگانہ کے بیشتر تمام محکمہ جات میں بڑی تعداد میں کنٹراکٹ کے اساس پر ملازمین خدمات انجام دے رہے ہیں اورحکومت کی جانب سے مزید کوئی کنٹراکٹ ملازمت نہیں کی پالیسی اختیار کئے جانے کے بعد تمام اہل ملازمین کی خدمات کو مستقل کرنے اور باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں پیشرفت کی جانے لگی ہے اور محکمہ کے اعلیٰ عہدیدارو ںنے کنٹراکٹ ملازمین کی تفصیلات حاصل کرنی شروع کردی ہے۔ محکمہ بلدی نظم ونسق‘ محکمہ اقلیتی بہبود‘ محکمہ برقی‘ محکمہ پنچایت ‘ محکمہ مال ‘ محکمہ آبکاری ‘ محکمہ صحت کے علاوہ محکمہ تعلیم میں خدمات انجام دینے والے کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کے ساتھ ساتھ ریاست تلنگانہ کی جامعات بالخصوص جامعہ عثمانیہ کاکتیہ یونیورسٹی، تلگو یونیورسٹی، ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اوپن یونیورسٹی ‘ تلنگانہ یونیورسٹی ‘ شاتاواہنا یونیورسٹی اور دیگر میں خدمات انجام دینے والے تدریسی و غیر تدریسی عملہ جو کنٹراکٹ کے اساس پر خدمات انجام دے رہا ہے ان کی جانب سے بھی اعلیٰ عہدیداروں سے خدمات کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں نمائندگی کی جانے لگی ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ریاست کے مختلف محکمہ جات میں کنٹراکٹ پر خدمات انجام دینے والے ملازمین کی فہرست کے حصول اور ان کی تعداد کا جائزہ لینے کے بعد ان میں اہل اور قابل ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں اقدامات کئے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق عثمانیہ یونیورسٹی میںکنٹراکٹ اساس پر خدمات انجام دینے والے تدریسی و غیر تدریسی عملہ کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور کہا جار ہاہے کہ تحریک تلنگانہ کے دوران ریاستی حکومت کی جانب سے کئے گئے وعدہ کے مطابق عثمانیہ یونیورسٹی میں کنٹراکٹ کے اساس پر خدمات انجام دینے والے تمام ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے اقدامات کے ساتھ دیگر جامعات اور محکمہ جات کے ملازمین کی خدمات کو بھی باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں تفصیلات کا جائزہ لیا جائے گا اور حکومت کی جانب سے ان احکامات کی اجرائی سے قبل قانونی رائے حاصل کرنے کے بعد ہی قطعی احکام جاری کئے جائیں گے تاکہ سرکاری احکامات کو کوئی عدالت میں چیالنج نہ کرپائے اور کوئی قانونی پیچیدگی باقی نہ رہے۔ م