تحصیلدار و ضلع انتظامیہ کے اطلاع کے بغیر والینٹرس کے پاسیس جاری کرنے پر اقلیتی قائدین کا اظہار افسوس
کاماریڈی :2؍ اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کورونا وائرس کی وباء پھیلنے کے بعد حکومت کی جانب سے مفت میں راشن شاپس پر چاول دینے کا اعلان کیا تھا اور راشن شاپس کے ذریعہ چاول کی سربراہی کے موقع پر کنٹرول شاپ پر آر ایس ایس کے ورکرس کے بیانات پر جمعیت العلماء اور مجلس کی جانب سے سخت تنقیدیں کی جارہی ہے واضح رہے کہ حکومت نے کورونا وائرس کی وباء پھیلنے کے بعد کنٹرول شاپ پر مفت میں چاول دینے کا اعلان کیا تھا جس پر آرایس ایس نے کنٹرول شاپ پر اپنے والینٹرس کو تعینات کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مقامی تحصیلدار کے ذریعہ پاسس حاصل کرتے ہوئے آرایس ایس کے ورکرس نے ڈریس پہن کر اور لاٹھیاں لیکر کنٹرول شاپ پر ٹھہر گئے ۔ آرایس ایس کے ورکرس کاماریڈی کے اقلیتی علاقہ میں واقع کنٹرول کی دکانات پر پہنچ کر لاٹھیوں کے ساتھ ٹھہرنے پر عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور اقلیتی علاقہ میں ہلچل پیدا ہوگئی ۔ اس بات کی اطلاع ملنے پر جمعیت العلماء کے ضلع سکریٹری سید عظمت علی ، جمعیت العلماء کے لیگل اڈوائیز ر مقصود احمد ایڈوکیٹ ، مقامی مجلسی قائد نعیم حسن نے ضلع ایس پی اور کلکٹر سے نمائندگی کرتے ہوئے آرایس ایس کے ورکرس کے تعینات سے عوام میں خوف پایا جارہا ہے خاص طور پر سے اقلیتی علاقہ میں کنٹرول کی دکانات پر چاول حاصل کرنے کیلئے برقعہ پوش خواتین بھی آرہی ہے اور برقعہ پوش خواتین ان سے خوف زدہ ہورہی ہے لہذا انہیں فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا ۔ مقامی تحصیلدار ، ضلع انتظامیہ کے اطلاع کے بغیر ہی آرایس ایس کے ورکرس کو کوویڈ 19 کے پاسیس جاری کرتے ہوئے دکانات پر تعینات کردیا اس بارے میں تحقیق کرنے پر پتہ چلا کہ مقامی تحصیلدار شہر کے مختلف دکانات پر آرایس ایس کے ورکرس کو پاسیس جاری کرتے ہوئے تعینات کردیا ۔ مجلس اور جمعیت کی شکایت پر ضلع انتظامیہ نے فوری انہیں روک دینے کی ہدایت دیتے ہوئے ان کو ہٹادیا ۔ عہدیداروں کی جانب سے اس طرح کی حرکتوں پر جمعیت العلماء اور مجلس کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے ۔ عہدیداروں کی تعصب پرستی پر افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے ۔