کنچہ گچی باؤلی اراضی کی ترقی کیلئے حکومت کے اقدامات کی تائید

   

اندرون 6 ہفتے ایکشن پلان پیش کرنے سپریم کورٹ کی اجازت

حیدرآباد ۔ 13 ۔ اگست (سیاست نیوز) سپریم کورٹ میں آج کنچہ گچی باؤلی اراضی تنازعہ پر سماعت ہوئی اور عدالت نے فریقین کی سماعت کی ۔ ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ کو واقف کرایا کہ اراضی کی ترقی کیلئے جامع منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔ چیف جسٹس بی آر گوائی کی زیر قیادت بنچ نے حکومت کی اس تجویز کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اگر حکومت اراضی کی ترقی کے اقدامات کرتی ہے تو یہ قابل ستائش ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وہ ترقی کے خلاف نہیں ہے لیکن ماحولیات اور جنگلات کا تحفظ کیا جانا چاہئے ۔ جسٹس بی آر گوائی نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت اراضی کی ترقی سے متعلق جامع منصوبہ پیش کرتی ہے تو عدالت سابق میں کئے گئے ریمارکس سے دستبرداری اختیار کرلے گی۔ تلنگانہ حکومت نے جامع منصوبہ کی عدالت میں پیشکشی کیلئے 6 ہفتوں کا وقت مانگا اور چیف جسٹس آف انڈیا نے منظوری دے دی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر اراضی کے تحفظ کے لئے حکومت اقدامات کرتی ہے تو سپریم کورٹ بھی اس کی ستائش کرے گی۔ واضح رہے کہ حکومت نے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی سے متصل اراضی کو صنعتوں کو الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس کیلئے اراضی کی صفائی کے کام کا آغاز کیا گیا۔ جہدکاروں کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے جنگل کی صفائی اور ماحولیاتی عدم تحفظ کی شکایت کی۔ سپریم کورٹ نے درختوں کی کٹوائی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے دوبارہ شجرکاری کی ہدایت دی تھی ۔ حکومت نے سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے اراضی کی ترقی کا تیقن دیا۔ 1