کنکورتی آبی ذخائر کی تعمیر کیلئے اراضی سروے کے دوران کسانوں کا احتجاج

   

حیدرآباد ۔ 30 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : نارائن پیٹ ۔ کوڑنگل لفٹ ایریگیشن اسکیم کے حصہ کے طور پر کنکورتی آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے زمین حاصل کرنے پولیس فورس کے ساتھ پہنچنے والے عہدیداروں کو بے گھر اور بے زمین افراد نے انہیں سروے کرنے سے روک دیا ۔ ڈی ایس پیز لنگیا اور مہیش کے ساتھ تین انسپکٹران ، چھ سب انسپکٹران اور 50 پولیس اہلکاروں کے ساتھ عہدیدار جب دمارگیڈا منڈل کے کنکورتھی گاؤں کے آس پاس پہنچے جس کا علم ہوتے ہی بے زمین افراد اچانک سڑک پر نکل آئے ۔ انہوں نے افسران اور سروے کرنے والی ٹیم کو سڑک پر روک دیا اور تقریبا دو گھنٹوں تک اپنا احتجاج جاری رکھا ۔ مقامی احتجاجیوں نے احتجاج کرتے ہوئے 35 لاکھ روپئے فی ایکر قیمت کی جب تک یقین دہانی کرائی نہیں جاتی تب تک سروے روک دینے کا مطالبہ کیا ۔ نارائن پیٹ رکن اسمبلی چٹم پرینکر ریڈی اور ڈی سی سی کے سابق صدر شیوکمار ریڈی نے واضح کیا کہ جب تک انہیں یقین دہانی نہیں کرائی جاتی تب تک سروے نہیں کیا جائے گا ۔ ایڈیشنل کلکٹر سرینواس نے کہا کہ سروے ہونے کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ کس کسان کی کتنی زمین ضائع ہوئی اور اس کے لحاظ سے معاوضے کی رقم دی جائے ۔ کسانوں نے کہا کہ جب تک معاوضے کی رقم میں اضافہ نہیں کیا جاتا سروے نہیں کرسکتے ۔ جس کے بعد سروے کرنے والی ٹیم واپس چلی گئی اور انہیں مہلت دی گئی ۔۔ ش