ممبئی ۔ سیاستدان بنی بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کی فلم ’’ ایمر جنسی ’’ کی 6 ستمبرکو پنجاب میں ریلیز پر پابندی لگانے کی مانگ کرتے ہوے سکھ تنظمیوں شرومانی گردوارہ پر بندھک کمیٹی (ایس بی بی سی) اور شرومانی اکالی دل (ایس اے ڈی) نے چیف منسٹر پنجاب بھگونت مان سے حکومت کے موقف کی وضاحت طلب کی ہے ۔کنگنا رناوت کی یہ فلم سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی جانب سے 1975 ء میں نافذ ایمرجنسی پر بنائی گئی ہے۔ فرید کوٹ (پنجاب) کے منتخب آزاد رکن پارلیمنٹ سربجیت سنگھ خالصہ نے الزام لگا یا کہ فلم میں ایمر جنسی کے دوران سکھوں کو غلط طریقہ سے بتاکر انہیں بد نام کرنے کی کوشش کی گئی ہے خالصہ نے کہا کہ ریلیز پر پابندی نہیں لگائی گئی تو پنجاب کی پرامن فضاء بھی بگڑ سکتی ہے ۔ بتا دیں کہ حالیہ دنوں چندی گڑھ ایر پورٹ پرکنگنارناوت کو خاتون سی آئی ایس ایف جوان نے طمانچہ رسید کیا تھا۔کیونکہ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ دھرنا دینے والی خواتین 100 روپئے لے کر دھرنا دینے آتی ہیں سی آئی ایس ایف کی خاتون جوان اس بات سے پر ہم تھیں کیونکہ ان کی ماں بھی دھرنے میں شریک تھیں۔ ایمرجینسی کے موضوع پر بنائی گئی اس فلم میں حلقہ پارلیمانی مندی (ہماچل ) کی بی جے پی رکن پارلمینٹ کنگنا رناوت نے اندرا گاندھی کا رول کیا ہے جبکہ انوپم کھیر ، شریاش تلپٹرے ، وشاکسا نائیر ، ہیما چودھری ، ملند سمن نے مختلف سیاست دانوں کے کردار نبھائے ہیں فلم کو کنگنا کی منی کارنیکا فلمس پروڈکشن کمپنی نے پروڈیوس کیا ہے اور ڈٹرکشن بھی کنگنا کا ہی ہے۔اس فلم کی ریلیز ابتداء سے ہی تنازعات کا شکار رہی ہے اسے پچھلے سال نومبر میں ریلیزکرنے کا اعلان کیا گیا تھا بعد ازاں جون میں ریلیزکا اعلان ہوا لیکن لوگ سبھا انتخابات کی وجہ اسے اب 6 ستمبرکو ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔