قانونی رائے حاصل کرنے ریونت ریڈی کا تیقن، نمائندہ وفدکی محمد علی شبیر سے ملاقات
حیدرآباد ۔30۔ اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے سکھ طبقہ سے تعلق رکھنے والی نمائندہ شخصیتوں کو تیقن دیا کہ کنگنا رناوت کی فلم ’’ایمرجنسی‘‘ پر قانونی رائے حاصل کرتے ہوئے پابندی عائد کرنے کا تیقن دیا۔ تلنگانہ سکھ سوسائٹی کے نمائندہ وفد نے سابق آئی پی ایس عہدیدار تیج دیپ کور مینن کی قیادت میں حکومت کے مشیر برائے اقلیت محمد علی شبیر سے ملاقات کی۔ انہوں نے فلم ’’ایمرجنسی‘‘ پر تلنگانہ میں پابندی عائد کرنے کی درخواست کی اور کہا کہ فلم میں سکھ کمیونٹی کو جس انداز میں پیش کیا گیا ہے، وہ سکھوں کی توہین ہے۔ 18 رکنی وفد نے الزام عائد کیا کہ فلم میں سکھوں کو دہشت گرد اور ملک دشمن کردار میں پیش کیا گیا۔ تلنگانہ میں سکھوں کی آبادی دو فیصد سے زائد ہے اور فوج کے علاوہ نیم فوجی دستوں میں سکھ ملک کی سلامتی اور سرحدوں کی حفاظت میں اہم رول ادا کر رہے ہیں۔ سکھ قائدین نے بتایا کہ فوج اور نیم فوجی دستوں میں سکھوں کی نمائندگی 12 فیصد ہے۔ سکھوں نے ملک کی سلامتی اور سالمیت کیلئے قربانیاں دی ہیں۔ فلم ایمرجنسی سے سکھ طبقہ میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ تلنگانہ سکھ سوسائٹی نے کہا کہ کنگنا رناوت کی فلم ستمبر کے اوائل میں ریلیزکی جاسکتی ہے۔ فلم کے جاری کردہ ٹریلرس کے ذریعہ سکھوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا۔ محمد علی شبیر نے اس سلسلہ میں چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ربط قائم کیا اور سکھ کمیونٹی کے جذبات سے واقف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ فلم میں سکھوں کو جس انداز میں پیش کیا گیا ، وہ ناقابل قبول ہے۔ ریونت ریڈی نے قانونی رائے حاصل کرتے ہوئے فلم پر پابندی کا فیصلہ کرنے کا تیقن دیا۔ 1