کوئمبتور کیس : 60 مقامات پر این آئی اے دھاوے

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی: کوئمبتور کار سلنڈر دھماکہ کیس میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے 3 ریاستوں میں چھاپے مارے۔ جانچ ایجنسی نے یہ چھاپے تمل ناڈو، کیرالا اور کرناٹک میں 60 سے زائد مقامات پر مشتبہ آئی ایس آئی ایس کے حامیوں کے سلسلے میں کیے ہیں۔ صرف کرناٹک میں 45 مقامات پر چھاپے مارے گئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ این آئی اے کو آئی ایس سے متعلق کچھ لوگوں کے بارے میں معلومات ملی تھیں۔ معلومات کے مطابق ان لوگوں کو ویڈیوز کے ذریعے بنیاد پرست بنایا گیا تھا۔واضح رہے کہ کوئمبتور کار دھماکے میں ISIS کے رابطے پائے گئے تھے۔ تحقیقات کے دوران این آئی اے نے بتایا تھا کہ گرفتار ملزمان سے 109 اشیاء برآمد کی گئی ہیں۔ ان میں بنیاد پرست نظریات سے متعلق نوٹ بکس بھی شامل ہیں۔گزشتہ سال 23 اکتوبر کو کوئمبتورکے سنگمیشور مندر کے قریب کھڑی کار میں دھماکہ ہوا تھا۔ اس میں کار کی مالک جمیشا مبین بھی جاں بحق ہوگیا تھا۔ دھماکے کے وقت وہ گاڑی کے اندر موجود تھا۔ اس کی عمر 29 سال تھی اور وہ پیشے کے اعتبار سے انجینئر تھا۔ آئی ایس آئی ایس کے نظریے نے مبین کو بنیاد پرست بنا دیا۔ تاہم، اس کی تربیت مکمل نہیں تھی اس لیے وہ دھماکہ خیز مواد کو سنبھال نہیں سکتا تھا۔تحقیقاتی ادارے کے مطابق دھماکے کے وقت مبین کی گاڑی میں ایل پی جی کے دو سلنڈر تھے جن میں سے ایک پھٹ گیا۔ اگر دوسرا بھی پھٹ جاتا تو مندر اور آس پاس کے کئی مکانات کو نقصان پہنچا ہوتا۔تفتیش کے دوران پولیس نے مبین کے 5 ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا تھا جو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پکڑے گئے تھے۔ ان سبھی کو یو اے پی اے کے تحت 15 دن کی پولیس حراست میں بھیجا گیا ہے۔گرفتار ہونے والوں کے نام محمد طلحہٰ‘، محمد اسرالدین، محمد ریاض، فیروز اسماعیل اور محمد نواز ہیں۔