نئی دہلی: مغربی بنگال سے نئی رکن پارلیمنٹ بنی نصرت جہاں جس نے کچھ ہی دن قبل ایک غیر اسلامی شخص سے شادی کرلی ہے۔ بعد ازاں 25جون کو انہوں نے پارلیمنٹ میں حلف لیا۔ اس وقت نصرت جہاں نے مانگ میں سندور، گلے میں منگل سوتر اور حلف لینے کے بعد انہوں نے وندے ماترم نعرہ لگائی ہے۔ اس پر شمالی ہند کی عظیم دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند ان کے خلاف فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب اسلام کے خلاف ہے۔
مفتی اسد قاسمی نے کہا کہ مسلمان صرف مسلمان سے ہی شادی کرسکتا ہے۔ اسلام میں یہ جائز نہیں ہے کہ مسلمان وندے ماترم کہے، منگل سوتر پہنے او ر مانگ میں سندور لگائے یہ سب اسلامی احکامات کے خلا ف ہیں۔ اس پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے نصرت جہاں نے کہا کہ میں ایک مسلمان ہوں۔ اور میں کیاپہنتی ہوں کوئی اس پر مجھے کچھ کہہ نہیں سکتا۔ ایمان کپڑوں میں نہیں ہے۔
Paying heed or reacting to comments made by hardliners of any religion only breeds hatred and violence, and history bears testimony to that.. #NJforInclusiveIndia #Youthquake #secularIndia pic.twitter.com/mHmINQiYzj
— Nussrat Jahan (@nusratchirps) June 29, 2019