حیدرآباد۔7۔نومبر۔(سیاست نیوز) جوبلی ہلزضمنی انتخابات کی مہم کے دوران چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے شیخ پیٹ روڈ شو میں رکن اسمبلی کاروان جناب کوثر محی الدین کی تقریر نے ٹولی چوکی ‘ حکیم پیٹ ‘ اور دیگر کالونیوں کے عوام میں خوف کا ماحول پیدا کردیا ہے اور وہ کانگریس امیدوارسے اپنی بدظنی کا اظہار کرنے لگے ہیں۔ حلقہ اسمبلی جوبلی ہلز میں اقلیتی غالب آبادی والے شیخ پیٹ ڈویژن سے جہاں کانگریس امیدوار کو بھاری تعداد میںووٹ حاصل ہونے کی توقع تھی اس ڈویژن میں رکن اسمبلی کوثر محی الدین کی تقریر کے سبب ماحول میں خوف وہراس پیدا ہوچکا ہے کیونکہ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران روڈ شو سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی کارکن جو مخالف کانگریس کام کر رہے ہیں انہیں انتباہ دیا تھا اور اسی دن سے شیخ پیٹ ڈیویژن میں پولیس کی جانب سے بی آر ایس کارکنوں پر دھاوے اور ان کے افراد خاندان کو ہراساں کرنے کی شکایات موصول ہورہی ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ مجلسی رکن اسمبلی کی تقریر کے بعد سے شیخ پیٹ کے ماحول میں تبدیلی نظر آنے لگی ہے اور کہا جارہا ہے کہ رائے دہندے اور عوام ظاہری طور پر کسی کی مخالفت نہیں کریں گے بلکہ کانگریس کی حمایت کرتے ہوئے یہ تاثر دیں گے کہ شیخ پیٹ ڈیویژن میں کسی اور سیاسی جماعت کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے لیکن رائے دہی کے دوران وہ اپنے حق کا استعمال اپنی مرضی سے کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق انتخابات کے دوران ووٹ کے حصول کے لئے کی جانے والی کوششوں کے درمیان نوجوانوں کو دھمکی دینا کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن برسرعام چیف منسٹر و دیگر ریاستی وزراء کی موجودگی میں انتباہی الفاظ کا استعمال کرنے پر عوام میں شدید ناراضگی پیدا ہوچکی ہے اور وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے سے قبل ہی اس طرح کی دھمکیاں دی جار ہی ہیں تو انتخابات میں کامیابی حاصل ہونے کے بعد کیا رویہ ہوگا!جوبلی ہلز حلقہ اسمبلی میں شیخ پیٹ ڈیویژن مسلم ووٹوں کے اعتبار سے کلیدی اہمیت کا حامل تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس ڈیویژن میں مسلم رائے دہندوں کی اکثریت ہے اور رائے دہندوں کی تعداد کے اعتبار سے یہ ڈیویژن دیگر بلدی حلقہ جات سے کافی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ہمہ منزلہ عمارتوں میں رہنے والے تعلیم یافتہ خاندان اس ڈیویژن کے رائے دہندے ہیں اور وہ دھمکی یا خوف کے ماحول سے متاثر ہوتے ہوئے ووٹ کرنے کے بجائے اپنے ووٹ کی اہمیت کو سمجھ کر اس کے درست استعمال کو ترجیح دیتے ہیں۔3