ضعیف افراد کو کورونا کے سبب قوت بصارت میں کمی کا اندیشہ ، محققین کی رپورٹ میں انکشاف
حیدرآباد: ضعیف العمر افراد میں کورونا وائرس کے سبب امراض چشم اور قوت بصارت میں کمی واقع ہوسکتی ہے اور خون میں پیدا ہونے والے جمود سے دیگر کئی عوارض کا انہیں سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔کولمبیا یونیورسٹی امریکہ میں کی گئی ایک ریسرچ میں اس بات کا انکشاف کرتے ہوئے محققین نے بتایا کہ ذیابیطس کا شکار مریضوں کو کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کیلئے زیادہ محتاط رہنا چاہئے کیونکہ ذیابیطس کا شکار مریضوں کو کورونا وائرس کے سبب امراض چشم و بینائی کے متاثر ہونے کے علاوہ خون کے جموداور متحرک مدافعتی نظام کے سبب کئی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں اور اس میں ان کی جان بھی جا سکتی ہے۔اس تحقیق کے متعلق ماہرین نے جو اس تحقیق کا حصہ رہے ہیں ان کا کہناہے کہ کورونا وائرس ان مریضوں کے لئے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے جبکہ قوت مدافعت مستحکم ہونے پر اس کا علاج ممکن ہے لیکن ذیابیطس کی صورت میں قوت مدافعت کا استحکام باقی نہیں رہتا بلکہ قوت مدافعت متحرک اور کمزور ہونے کے سبب وائرس کا حملہ تیز ہوجاتا ہے۔نیچر میڈیسن نامی جریدہ میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں دعوی کیا گیا ہے کہ امراض چشم اور قوت بینائی کی کمزوری کا بھی کورونا وائرس کے متاثرین شکار ہوسکتے ہیں۔علاوہ ازیں اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات اور دیگر امراض کے علاج کیلئے استعمال کی جانے والی ادویات کورونا وائرس کے شدید مرض میں مبتلاء مریضوں کے علاج میں بھی معاون ثابت ہوسکتی ہیں کیونکہ ان بیماریوں کے علاج کے لئے استعمال کی جانے والی ادویات جسم کے نظام کو متحرک رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔کولمبیا یونیورسٹی نے ارونگ میڈیکل سنٹر کے تعاون سے 11 ہزار کورونا وائرس کے مریضوں کے معائنوںکے بعد یہ تحقیقی رپورٹ تیار کی ہے جس میں عمر سے جڑے امراض اور کورونا وائرس کے علاوہ بصارت کے مسائل کا جائزہ لیا گیا ہے اور محققین اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ جن 11ہزار افراد کی طبی رپورٹس کا جائزہ لیا گیا ان میں فوت ہونے والے افراد میں 25 فیصد ایسے مریض پائے گئے ہیں جو دیگر عوارض میں مبتلاء تھے۔