l کورونا سے بچاؤ سے متعلق ہدایات پر نظرثانی کرنے 239 سائنسدانوں کا عالمی ادارہ صحت کو مکتوب
l عالمی سطح پر تاحال وباء سے 1.14 کروڑ افراد متاثر ، کورونا مہلوکین کی تعداد 5.33 لاکھ سے تجاوز
واشنگٹن : اب تک کوروناوائرس کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ کھانسنے یا چھیکنے یا زور سے بولنے سے مریض کے منہ یا ناک سے خارج ہونے والے ذرات سے یہ وائرس دوسرے شخص کو شکار کرتا ہے۔ مگر اب با12ملکوں کے ڈھائی سو کے قریب سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ وائرس ہوا کے ذریعے انفیکشن پھیلاتا ہے اور بند جگہوں پر بھی اس سے بچنے کے لئے احتیاط کرنی چاہیے۔اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق 12 ملکوں کے 239 سائنس دانوں نے عالمی ادارہ صحت کے نام ایک کھلے خط میں کہا ہے کہ وہ کوروناوائرس سے بچنے کے لیے اپنی ہدایات پر نظرِ ثانی کرے۔اس ہفتے کے ایک سائنسی رسالے میں اس خط کے مندرجات شائع کیے جائیں گے۔ان سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کوروناوائرس ہوا سے پھیلتا ہے، یعنی وائرس کے ذرات بند جگہوں میں گردش کرتے ہیں اور سانس لیتے ہوئے یہ ذرات انسانی جسم کے اندر جا سکتے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے وائرس سانس کے ذریعے ننھے ننھے قطروں کی شکل میں باہر نکلتے ہیں اور دوسرے شخص کو شکار کرتے ہیں۔ یعنی متاثرہ شخص کے کھانسنے اور چھیکنے سے یہ قطرے باہر آتے ہیں۔ یہ انتہائی چھوٹے اور باریک ہوتے ہیں ، اس لیے جلد ہوا میں مل جاتے ہیں۔اخبار نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ اگر یہ وائرس ہوا سے پھیلتا ہے تو پھر اس کو پھیلنے سے روکنے کی تدبیر بدل جائے گی اور ماسک کو گھروں کے اندر بھی لگانا ہو گا۔ اب تک گھروں کے اندر ماسک استعمال نہیں کیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ 6فٹ سے دوری پر بھی اس کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔اسی طرح وینٹی لیٹرز نظام میں بھی تبدیلی لانا ہو گی اور ہوا کی گردش کو کم سے کم کرنا ہو گا۔حال ہی میں کوروناکیسیز کی تعداد میں جو اضافہ ہوا ہے، اس کی وجہ عام طور سے یہ بتائی گئی کہ کاروبار اور دوکانیں کھلنے اس وبا کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا۔ اگر اس مفروضے کو سامنے رکھا جائے تو ان سائنس دانوں کی بات مصدقہ لگتی ہے کہ یہ وائرس ہوا میں موجود رہتا ہے اور بند کمروں میں بھی انفیکشن کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس دن بدن تباہی مچا رہا ہے اور دنیا بھر میں اس کے متاثرہ افراد کی تعداد 1.14 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ 5.33 لاکھ سے زیادہ افراد کی موت ہوچکی ہے ۔امریکہ کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے سائنس اور انجینئرنگ سینٹر (سی ایس ایس ای) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، دنیا بھر میں کورونا متاثرین کی تعداد 1,14,19,529 ہوگئی ہے جبکہ 5,33,780افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ کوویڈ۔19 کے معاملے میں ، امریکہ دنیا بھر میں پہلے ، برازیل دوسرے اور ہندوستان تیسرے نمبر پر ہے ۔ دوسری طرف ، اس وبا کی وجہ سے اموات کے اعداد و شمار میں ، امریکہ پہلے ، برازیل دوسرے اور برطانیہ تیسرے نمبر پر ہے ۔ہندوستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ، کورونا انفیکشن کے 24,248 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور اب انفیکشن کی مجموعی تعداد 6,97,413 ہوگئی ہے ۔ اسی مدت کے دوران کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 19,693 ہوگئی ہے۔ ملک میں اس وقت کورونا کے 2,53,287فعال کیسز موجود ہیں اور اب تک 4,24,433افراد اس وبا سے صحت یاب ہوئے ہیں۔ عالی طاقت سمجھے جانے والے ملک امریکہ میں اب تک ، 28,88,585افراد متاثر ہوچکے ہیں اور 1,29,946 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ برازیل میں اب تک 16,03,055 افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 64,867افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔روس میں بھی کوویڈ۔ 19 کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے اور اب تک اس میں 6,80,283 افراد متاثر ہوئے ہیں اور اس کے انفیکشن کی وجہ سے 10,145 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ پیرو میں ، صورتحال بدتر ہوتی جارہی ہے ، وہ اس فہرست میں پانچویں نمبر پر پہنچ گیا ہے ، جہاں متاثرہ افراد کی تعداد 3,02,718تک جا پہنچی ہے اور 10,589افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ چلی انفیکشن کے معاملے میں دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے ۔ اب تک 2,95,532 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں اور مرنے والوں کی تعداد 6308 ہے ۔انفیکشن کے معاملے میں برطانیہ ساتویں نمبر پر آیا ہے ۔ اب تک 2,86,931 افراد اس وبا سے متاثر ہوچکے ہیں اور 44،305 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
