کورونا اموات میں چین سب سے آگے ‘ سرکاری اعداد و شمار مشکوک

,

   

اگر جان بوجھ کر واپس پھیلا یا گیا تو خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔ معیشت کے استحکام پر خاص توجہ ۔ صدر امریکہ کی پریس کانفرنس

واشنگٹن 19 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چین میں کورونا وائرس اموات کی جو سرکاری تعداد بتائی گئی ہے اس پر شکوک کا اظہار کیا ہے اور انہوں نے اس تعداد کو غیر حقیقی قرار دیتے ہوئے دعوی کیا کہ اموات کے معاملہ میںچین ‘ امریکہ سے بھی بہت آگے ہے ۔ واضح رہے کہ اب تک دنیا بھر میں کورونا سے جو اموات ہوئی ہیں ان میں امریکہ سب سے آگے ہے ۔ ٹرمپ نے یہ ریمارک ایسے وقت میں کیا ہے جبکہ چین نے ووہان شہر میں اموات کی تعداد میں 1300 کا اضافہ بتایا ہے ۔ اس طرح اب تک چین میں اس وائرس سے مرنے والوں کی تعداد سرکاری طور پر 4600 بتائی جا رہی ہے ۔ ٹرمپ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اموات کے معاملہ میں امریکہ نمبر ایک نہیں ہے ۔ اس معاملہ میں چین نمبر ایک ہے ۔ اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اموات کی تعداد کا جہاں تک سوال ہے امریکہ سے چین کافی آگے ہے ۔ قریب بھی نہیں بلکہ بہت آگے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب برطانیہ ‘ فرانس ‘ بلجیم ‘ اٹلی اور اسپین کا انتہائی معیاری طبی نظام اس وائرس کی وجہ سے اموات نہیں روک پایا تو چین میں جو تعداد بتائی جا رہی ہے وہ کیسے درست ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین میں اموات کی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے بہت زیادہ ہے ۔ علاوہ ازیں ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر یہ ثابت ہوجائے کہ چین ‘ جانتے بوجھتے ہوئے کورونا وائرس کو پھیلانے کا ذمہ دار ہے تو اسے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔ انہوں نے چین کی جانب سے اس وائرس سے نمٹنے کے طریقہ کار پر تنقید کی اور کہا کہ اس معاملے میں چین نے شفافیت سے کام نہیں لیا ہے اور نہ ہی اس نے کسی سے تعاون کیا ہے ۔ اگر یہ ثابت ہوجائے کہ چین جانتے بوجھتے اس وائرس کے پھیلاو کا ذمہ دار ہے تو پھر اس کے عواقب ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ غلطی سے کچھ ہوجانے اور عمدا کچھ کرنے میں کافی فرق ہوتا ہے ۔ ٹرمپ نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہر کوئی متاثر ہوا ہے ۔ ہم اب تک دنیا کی سب سے بڑی معیشت تھے ۔ چین ہمارے قریب بھی نہیں تھا ۔ ہم اسی صورتحال کو واپس لانا چاہتے ہیں۔ ٹرمپ نے دعوی کیا کہ چین کورونا سے مرنے والوں کی جو تعداد بتا رہا ہے وہ غیر حقیقت پسندانہ ہے ۔ چین اپنی کارستانی کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے ۔ امریکہ میں اب تک اس وائرس سے سات لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں اور 35 ہزار اموات ہوچکی ہیں۔ ٹرمپ نے امریکی عوام کو امید دلائی کہ گہرے اندھیرے سے روشنی کی کرن اب بھوٹنے ہی والی ہے ۔

رمضان و ایسٹر کیلئے یکساں سماجی فاصلے : ٹرمپ
واشنگٹن 19 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے آج کہا کہ انہیں امید ہے کہ امریکی مسلمان رمضان میں بھی سماجی فاصلوں کے اصول کو اسی معیار پر رکھیں گے جس طرح عیسائیوں نے ایسٹر میں رکھا تھا ۔ امریکی صدر نے یہ ریمارکس اس پس منظر میں کئے گئے جب ایک قدامت پسند گوشے سے سوال کیا جا رہا تھا جس طرح ایسٹر میں عیسائیوں پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں کیا رمضان میں مسلمانوں کیلئے بھی ایسی پابندیاںہونگی ؟ ۔ ٹرمپ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ سمجھتے کہ امریکہ کے آئمہ کرام سماجی فاصلوں کے اصول کی مخالفت کرینگے ۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ عقیدہ میں یقین رکھتے ہیں۔ اور انہیں امید ہے کہ سب اس کا احترام کرینگے ۔