مہلوکین کے ورثاء کو 5 لاکھ روپئے ایکس گریشا اور کورونا کو آروگیہ شری میں شامل کرنے کا مطالبہ
حیدرآباد ۔ سابق چیف منسٹر ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی کی دختر وائی ایس شرمیلا نے کورونا کے علاج کو آروگیا شری اسکیم میں شامل نہ کرنے پر چیف منسٹر کے سی آر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ شرمیلا نے آج کریم نگر کے یلاریڈی گوڑہ ، المساپور گاؤں کا دورہ کرتے ہوئے کورونا سے متاثر خاندانوں سے ملاقات کی اور انہیں ہمت اور حوصلہ سے رہنے کا مشورہ دیا اور ان کے مسائل سے واقفیت حاصل کی۔ بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد راج شیکھر ریڈی نے غریب عوام کا مفت علاج کرنے آروگیہ شری ہیلت اسکیم کا اعلان کیا تھا ۔ اس طرح کی جرات دنیا میں کسی قائد نے نہیں کی تھی ۔ راج شیکھر ریڈی حکومت میں غریب عوام کا مفت علاج کیا جاتا تھا ۔ لیکن موجودہ ٹی آرا یس حکومت عوام کی صحت اور ان کی طبی امداد کو پوری طرح فراموش کرچکی ہے ۔ کورونا جیسی مہلک وباء کو بھی حکومت نے نظر انداز کردیا ۔ اس کا علاج کرانے کی ذمہ داری حکومت نے قبول نہیں کی ۔ حکومت کی جانب سے کورونا کے علاج کو نظر انداز کرنے پر متاثر خاندان اپنی جائیدادوں کو فروخت کرچکے ہیں اور قرضوں میں مبتلا ہوکر سڑکوں پر آگئے ہیں ۔ متاثرہ خاندانوں کو سہارا دینے میں حکومت ناکام ہوگئی ہے ۔ عوام کے پاس آروگیہ شری کارڈ ہونے کے باوجود حکومت کی جانب سے کورونا علاج کو آروگیہ شری اسکیم میں شامل نہ کرنے سے عوام پریشان ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے متاثر کئی خاندان پریشان ہیں ۔ خانگی ہاسپٹلس پر حکومت کا کنٹرول نہ ہونے کی وجہ سے ہاسپٹلس نے 10 تا 20 لاکھ روپئے کے بلز وصول کئے ہیں ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے عوام کو سرکاری ہاسپٹلس میں علاج کرانے کا مشورہ دیا جبکہ خود یشودھا ہاسپٹل میں علاج کروایا ہے ۔ شرمیلا نے کورونا سے ہلاک ہونے والوں کو فی کس 5 لاکھ روپئے ایکس گریشا دینے کا مطالبہ کیا ۔ مرکز کی ایوشمان ہیلت اسکیم کو بکواس قرار دینے والے چیف منسٹر کو آج وہ بہتر نظر آرہی ہے ۔ انہوں نے کے سی آر کو فارم ہاوز سے باہر نکل کر عوامی مسائل سے واقفیت حاصل کرنے کا مشورہ دیا ۔