کورونا بحران ،نوجوان سب سے زیادہ ذہنی تناؤ کا شکار

,

   

لندن ۔کورونا وائرس کی عالمی وبا نے نوجوانوں پرشدید ذہنی اثرات مرتب کیے ہیں جن میں اضطراب اور توجہ مرکوز کرنے میں دشواری محسوس کرنا نمایاں ہیں۔کورونا وائرس کے باعث 25 سال سے کم عمر کے نوجوانوں کی ذہنی صحت سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔برطانوی ریسرچ کمپنی یو گوو نے18 سے 24 سال کی عمر کے 6000 نوجوانوں کا سروے کیا ہے جس سے حاصل ہونے والی معلومات کا ہیلتھ فاؤنڈیشن نامی فلاحی ادارے نے جائزہ لیا۔ تحقیق کے مطابق بیشتر نوجوان اپنے روز مرہ کے معمولات نبھاتے ہوئے لطف محسوس نہیں کر رہے ہیں جیسا کہ وہ دو سال قبل کرتے تھے۔ جبکہ نصف سے زیادہ نوجوانوں نے کہا ہے کہ انہیں توجہ مرکوزکرتے ہوئے دشواری کا سامنا رہتا ہے۔سروے کا حصہ بننے والے ایک تہائی نوجوان ایسے ہیں جن کی کورونا کے باعث ملازمت ختم ہو گئی ۔برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق ہیلتھ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ٹم ایلویل نے کہا ہے کہ کورونا کے بدترین معاشی اثرات نے نوجوانوں کے مستقبل کو سب سے زیادہ خطرے میں ڈالا ہے۔انہوں نے نوجوانوں کی ذہنی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کے صحت مند مستقبل کے لیے ضروری ہے کہ اس مشکل وقت میں ان کی مدد کی جائے۔لندن کی رہائشی 25 سالہ اریکا کربیلو نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے کچھ عرصہ پہلے ہی انہیں برطانوی آرکیسٹرا کا حصہ بننے کا موقع ملا تھا۔ ایریکا کربیلو ٹرمپٹ بجاتی ہیں اور انہیں کئی مقامات پر اپنے فن کا مظاہرہ کرنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے باعث تمام تقریبات منسوخ ہو گئیں۔