کورونا بحران کیلئے مودی حکومت ذمہ دار،بھاگوت کا اعتراف

   

نئی دہلی: ملک بھر میں شدید کورونا بحران اور گنگا کے پانی اور ساحل پر بڑی تعداد میں لاوارث حالت میں پائی جا رہی نعشوں کے درمیان راشٹریہ سوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے اس صورتحال کے لئے مودی حکومت کو تو ذمہ دار قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی عوام کوبھی اس کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا۔ موہن بھاگوت نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کی پہلی لہر کے بعد ملک کے تمام طبقات اور حکومت لاپرواہ ہوگئی، یہی وجہ ہے کہ ملک کو آج طبی بحران کا سامنا ہے۔ لوگ، حکومتیں، انتظامیہ…ہم سبھی جانتے تھے کہ دوسری لہر آ رہی ہے۔ ڈاکٹروں نے انتباہ دیا تھا، پھر بھی ہم لاپرواہی کرتے رہے۔ موہن بھاگوت نے کہا کہ اب وہ ہمیں بتاتے ہیں کہ تیسری لہر آ سکتی ہے۔ تو کیا ہمیں ڈرنا چاہیئے؟ یا وائرس کے خلاف لڑنے اور جیتنے کیلئے مثبت رویہ اختیار کرنا چاہیئے؟ انہوں نے یہ بات آر ایس ایس کی طرف سے منعقدہ لیکچر سیریز ’پازیٹیوٹی ان لمیٹڈ‘ کے دوران کہی۔
آر ایس ایس کی طرف سے یہ لیکچر سیریز لوگوں میں خود اعتماد اور مثبتیت پیدا کرنے کے لئے منعقدہ کی جا رہی ہے تاکہ وہ کورونا کی وبا سے لڑنے کے قابل بن سکیں!انہوں نے قوم کی توجہ مستقبل کی جانب مرکوز کرنے کی تلقین کی تاکہ لوگ اور حکومت موجودہ تجربات سے سبق حاصل کر کے اس کے لئے تیار ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کی غلطیوں سے سیکھ کر ہی ممکنہ تیسری لہر کا سامنا کیا جا سکتا ہے اور اس کے لئے عوام کو خود اعتماد پیدا کرنا ہوگا۔موہن بھاگوت نے کہا ’’زندگی اور موت کا چکر جاری رہے گا۔ یہ سب چیزیں ہمیں ڈرا نہیں سکتیں۔ یہی حالات ہمیں مستقبل کے لئے تربیت یافتہ کریں گے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کامیابی حتمی نہیں ہے اور ناکامی مہلک نہیں، صرف اپنی جدوجہد کو جاری رکھنے کی ہمی معنی رکھتی ہے۔ملک بھر میں کورونا وائرس کے سبب مچے ہاہاکار کے درمیان موہن بھاگت کا عوام کے ساتھ حکومت پر بھی لاپرواہی برتنے کا الزام عائد کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ لوگوں میں مودی حکومت کے خلاف کتنا زبردست غم و غصہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ موہن بھاگوت وبا، لاپرواہی اور ہندو مذہب کے کچھ اعتقاد کا گھال میل کر کے حکومت کے تئیں لوگوں کے غصہ کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔